چترال۔ تحریر؛ ظہیر الدین۔گہتک دنین کے معروف شخصیت منیر احمد چارویلو نے بلدیاتی انتخابات میں جنرل کونسلر کی نشست کے لئے الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا

Print Friendly, PDF & Email

چترال۔ تحریر؛ ظہیر الدین۔
گہتک دنین کے معروف شخصیت منیر احمد چارویلو نے بلدیاتی انتخابات میں جنرل کونسلر کی نشست کے لئے الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا۔ اپنی سماجی خدمات کے لئے شہرت رکھنے والے منیر احمدنہ صرف دنین بلکہ چترال ٹاؤن کی سطح پر مقبول عام ہیں جو ہر وقت انفرادی اور اجتماعی طور پر سماجی خدمات میں مصروف عمل دیکھائی دیتے ہیں اور ہسپتال سے لے کر تھانہ کچہری میں وہ اہالیان دنین کی خدمات میں مشغول رہنے کو اپنے لئے عبادت کا درجہ دیتے ہیں۔ چترال کے بابائیسیاست شہزاد محء الدین کے ساتھ منسلک رہنے اور ان کی قریبی حلقے میں شامل ہونے کی وجہ سے انہیں سیاست کے داؤ پیچ سے مکمل واقفیت ہے اور سیاست میں شرافت ان کا طرہ امتیاز ہے جس کی شہادت ان کے سیاسی مخالفین بھی دیتے ہیں۔ ان کی ذاتی شرافت اور حسن اخلاق کی وجہ سے شائد ہی۔ کوئی منیر چارویلو کا ذاتی طور مخالف ہو۔ شہزادہ محء الدین انہیں آئیڈیل سیاسی کارکن اور نئی نسل کی سیاسی قیادت کے لئے قابل تقلید کردار قرار دیتے ہوئے سنا ہے۔ شہزادہ صاحب کا یہ مقولہ مشہور ہے کہ ”اگر میرے پاس دس منیرچارویلو اور بھی ہوتے تو چترال میں مجھے تادم مرگ سیاسی طور پر ناقابل شکست ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا تھا”۔ ان کا چچا استاذ محترم حسین اللہ انہیں تمام بھتیجوں میں سب سے ذیادہ محبت رکھتے اور کہتے کہ منیر ہی اپنے دادا دوران چارویلو کا صحیح جانشین ہے۔ منیرچارویلو کی خدمات فروع تعلیم میں بھی کہکہشان بن کر چمک رہے ہیں جس نے علاقے میں وسائل سے محروم اور غربت سے دوچار افراد کے بچوں کے لیے اپنے گھر پر غیر رسمی سکول کھول کر ان کی مفت تعلیم کا بندو بست کیا اور یہ کوئی معمولی بات نہیں ہے کہ اس سال ان کے زیر سرپرستی کمیونٹی سکول کو آئڈئیل سکول قرار دیاگیا۔
منیر چارویلو میدان سیاست اور سوشل ورک ہی کا شہسوار نہیں بلکہ وہ فٹ بال کے میدان میں بھی اپنا لوہا منوالیا اور کئی بار ڈسٹرکٹ فٹ بال ٹورنامنٹ کا کپ دنین لانے کا باعث بنا۔اس بار منیرچارویلو آ زاد امیدوار کی حیثیت سے میدان میں کود پڑے ہیں اور اس فیصلے کے پیچھے بھی کوئی سربستہ راز پنہاں ہوگا جوکہ 28 مارچ کو عیاں ہوگا۔