چترال (نما یندہ چترال میل) شندوریوٹیلیٹی کمپنی کے ڈائریکٹر سہروردی خان، صدر غلام حیدر، سیکرٹری حاصل مراد خان اور شیر ہولڈرز شیر اعظم، میر افضل، حیدر ولی، شیردولہ وغیرہ نے سابق ناظم یونین کونسل لاسپور قیوم شاہ کی طرف سے لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد، من گھڑت اور بیمار ذہن کا اختراع قرار دیتے ہوئے مکمل طور پر مسترد کردیا اور کہا ہے کہ کمپنی کے جملہ امور طے کردہ اصول وضوابط کے تحت چلائے جارہے ہیں اور اس کے تمام عہدیدار کمیونٹی کے منتخب کردہ اور اس کے ملازم میرٹ پر تقررشدہ ہیں۔ جمعرات کے روز چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ رامان بجلی گھر کے معاملات انتہائی احسن طریقے سے چل رہے ہیں جس کے نتیجے میں بلاناغہ بجلی اس کے 1200گھرانوں کو مہیا ہوتی ہے جبکہ اضافی بجلی سے علاقے میں گھریلو صنعت اور کاروبار کو ترقی مل رہی ہے لیکن یہ سب کچھ سابق یونین ناظم قیوم شاہ کومنظور نہیں ہیں کیونکہ جب خود شندور کمپنی کے صدر تھے تو بجلی گھر شدید مسائل کی وجہ سے بند ہونے کے قریب تھا۔ انہوں نے کہابجلی گھر کا انتظام وانصرام اب درست طریقے سے جاری ہے جس کی وجہ سے نئی دیہات کو اپنی وسائل سے استعمال کرتے ہوئے بجلی کی ترسیل میں شامل کئے جارہے ہیں جس کا مثال شاچوکا گاؤں ہے جوکہ اب تک محروم تھا۔ انہوں نے کہاکہ شندور یوٹیلیٹی کمپنی کوسیکورٹی اینڈ ایکسچنج کمیشن آف پاکستان(ایس ای سی پی) کے وضع کردہ قواعد وضوابط کے مطابق چلایا جارہا ہے جس ہر سال انٹرنل اور ایکسٹرنل اڈٹ کی جاتی ہے اور اس کے عہدیدار وضع کردہ طریقہ کارکے مطابق ہی منتخب کئے جاتے ہیں اور کوارڈینیٹر مہربان خان کی طرف سے من مانے طور پر ڈائرکٹر مقرر کرنے اور حاصل مراد کو ملازمت دینے کا الزام سراسر غلط، من گھڑت اور بے سروپا ہے۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ عہدیداروں کا میعاد 10اکتوبر 2022ء تک ہے۔ انہوں نے کہاکہ سابق یونین ناظم قیوم شاہ کی طر ف س بجلی گھر بند کرنے کی دھمکی دہشت گردی کے زمرے میں آتا ہے اور ایک فرد واحد کی طرف سے بجلی گھر کو زبردستی بند کرنے کی کوشش کی گئی تو ان کے خلاف قانونی کاروائی عمل لائی جائے گی۔ انہوں نے کہا۔ کہ شندور یوٹیلٹی کمپنی کے زیر نگرانی چلنے والا بجلی گھر اے کے ڈی این کی طرف سے علاقے میں بارہ سو گھرانوں کے 33500افراد کو بجلی مہیا کرتا ہے۔ جس کیلئے ہم ان کے شکرگزار ہیں۔ اب یہ ان 1200 گھرانوں کی مرضی ہے۔ کہ وہ کس کو صدر بناتے ہیں۔ اس میں ایک آدمی کی طرف سے عوامی رائے کی مخالفت بے معنی ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ اس ہٹ دھرمی کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات