چترال (محکم الدین) پاکستان آسٹریلیا سٹریٹیجک گروپ (PSAG) کی طرف سے پاکستان آسڑیلیا فرینڈشپ کے تحت پہلی مرتبہ کالاش اقلیتوں کی بہتری کی غرض سے سرگرمیوں کا آغاز ہوا ہے۔ اس سلسلے میں آسٹریلیامیں رہائش پذیر پی ایس اے جی کے صدر ذیشان رضا کی طرف سے کوآرڈینیٹر برائیپاکستان سبتین رضا لودھی نے 70 کالاش مردوخواتین قاضیوں اور عمائدین میں تحائف اور شیلڈ تقسیم کئے۔ تحائف میں کالاش فیسٹول چوموس(CHOWMOS) کیلئے مخصوص کالاش لباس کی تیاری کے کپڑے موجودتھے۔ پاک آسٹریلیا سٹرٹیجیک گروپ کی طرف سے یہ پروگرام چترال ٹریول بیورو کے چیف ایگزیکٹیو سید حریر شاہ کے تعاون سے ممکن ہوا۔ اس موقع پر لائنز کلب پاکستان کے بائیس ممبران بھی موجود تھے۔ کالاش قاضیوں اور عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے سبتین رضا نے کہا۔ کہ تحائف کا یہ تبادلہ باہمی روابط کا نقطہ آغاز ہے۔ اور انشا اللہ ہمارا تعاون جاری رہے گا۔ اور ہم کالاش کمیونٹی کو درپیش مسائل حل کرنے کیلئے ہر ممکن کو شش کریں گے۔ انہوں نے کہا۔کہ کالاش طلبہ کو ضلع سے باہرتعلیم کے مواقع مہیا کرنے کیلئے کمیونٹی کے مشورے سے پشاور یا اسلام آباد میں ہاسٹل کی سہولت فراہم کی جائیگی۔ تاکہ وہ ایک جگہے میں کسی دباو کے بغیر اپنے تہذیب و ثقافت کیماحول میں تعلیم حاصل کر سکیں۔ ا نہوں نے کہا۔ کہ صحت کی سہولیات کی فراہمی سمیت کئی شعبوں پر منصوبے کئے جائیں گے۔ جبکہ وفود کے تبادلے بھی پروگرام میں شامل ہیں۔ جس سے پاکستان اور آسٹریلیا کے باہمی تعلق اور تعاون کو مہمیز ملے گی۔ کالاش کمیونٹی کی طرف سے نوجوان سوشل ورکر لوک رحمت نیخطاب کرتے ہوئے پاکستان آسٹریلیا فرینڈ شپ بڑھانے اورخصوصی طورپر پسماندہ کالاش لوگوں کی زندگی میں تبدیلی لانے کے جذبے کے اظہار پر پی ایس اے جی کا شکریہ ادا کیا اور کہا۔ کہ ہاسٹل کا قیام کالاش سٹوڈنٹس کیلئے اچھی کوشش ثابت ہو گی۔ انہوں کالاش سٹوڈنٹس کیلئے لرننگ سنٹر قائم کرنے، کالاش تہذیب و ثقافت کی ترقی کیلئے کلچرل سرگرمیاں منعقد کرنے، کالاش انڈیجنس پیپلز ایکسپوژر وزٹ کے مواقع مہیا کرنے اور کالاشہ دور ڈسپنسری میں سٹاف کی سیلری مہیا کرنے کا مطالبہ کیا۔ پاک آسٹریلیا سٹریٹجیک گروپ کے کو آرڈنیٹر برائے چترال سید حریر شاہ نے اپنے خطاب میں چترال اور کالاش کمیونٹی کی طرف سے ذیشان رضا،سبتین رضا لودھی اور گروپ کے ممبران کا شکریہ اداکیا۔ کہ انہوں نے نہایت قدیم کالاش کلچر سے وابستہ انتہائی مشکل علاقے کے لوگوں کی بہتری کیلئے قدم اٹھایا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ مشن صرف تحائف کی تقسیم تک محدود نہیں ہو گی۔ بلکہ علاقے کے لوگوں کی ترقی کیلئے وہ کام کریں گے۔ جن کی کالاش وادیوں میں ضرورت ہے۔ انہوں نے اس امر کا اظہار کیا۔ کہ کالاش وادیوں میں آنے والے سیاحوں کوچاہیے۔ کہ وہ صرف سیر و تفریح کی بجائے انوسٹمنٹ کریں۔ تاکہ علاقے کی حالت بہتر ہو سکے۔ سیدحریر شاہ نے تقریب کے انتظامات میں تعاون کرنے پر کالاش رہنما نورشاہدین کا بھی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے ذیشان رضا کے مثبت سوچ کی تعریف کی۔ کہ وہ آسٹریلیا میں رہتے ہوئے پاکستان کے دور دراز وادیوں کی تعمیرو ترقی کیلئے فکر مند ہیں۔ تقریب سے کالاش خواتین میر کاہی اور لالی گل نے خطاب کرتیہوئیگروپ کا شکریہ ادا کیا۔ قبل ازین پاکستان آسڑیلیا سٹریٹجیک گروپ اور لائنز کلب کے ممبران جب کالاش ویلی پہنچے تو کالاش خواتین نے ان کا شاندار استقبال کیا۔ اور ان کو روایتی ہار چیہاری پہنائے۔جبکہ رات کو کلچرل شو منعقد کیا گیا۔