داد بیداد ،،،،،،ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔۔۔معذرت؟
نیو زی لینڈ کی کر کٹ ٹیم نے پا کستان میں اپنی سیریز عین وقت پر منسوخ کر کے واپس وطن لو ٹنے کے بعد معذرت کی ہے اور اس فیصلے سے پا کستان کو جو دکھ ہوا اس پرمعا فی ما نگی ہے ایک روز پہلے امریکہ نے کا بل میں ڈرون حملہ کر کے بے گنا ہ شہریوں کو مار نے پر معذرت کی تھی اس طرح کی معذرت سے معذرت کی مٹی پلید ہو جا تی ہے معذرت کی بھی حد ہو تی ہے کوئی وقت ہو تا ہے ہر جگہ،ہر وقت، ہر بات پر معذرت نہیں ہو تی کوئی ایسی معذرت کو قبول کر ے بھی تو ہم ایسی معذرت کو معذرت کر نے والے کے منہ پر دے مارتے ہیں یہ کیا بات ہوئی تم نے دن دیہا ڑے سورج کی روشنی میں ایک جر م کیا اور جرم بھی ایسا جس کی نہ معافی ہے نہ تلا فی ہے اگلے روز تم نے کہا میں اس پر معذرت خواہ ہوں نہیں عالی جاہ! ایسا نہیں ہو تا اگر نیو زی لینڈ کی ٹیم میچ کے دوران امپا ئر یا کھلا ڑی سے بد تمیزی کرتی تو معذرت قبول ہوتی، اگر امریکی محکمہ دفاع کی گاڑی غلطی سے کسی بلی،کتے یا گیدڑ کو کچل دیتی تو معذرت قبول کی جا سکتی تھی لیکن یہاں کیا ہوا؟ تین ماہ پہلے پا ک نیو زی لینڈ سیریز کا اعلا ن ہوا نیو زی لینڈ کی سیکیورٹی ٹیم پا کستان آگئی سیکیورٹی ٹیم پا کستان میں رہی روزمرہ حالات کا جا ئزہ لیکر اپنے ملک کو رپورٹ بھیجتی رہی تسلی بخش رپورٹوں کے بعد نیوزی لینڈ کی کر کٹ ٹیم پا کستان آگئی راولپنڈی کر کٹ سٹیڈیم میں میچ کے لئے ٹکٹیں جاری کی گئی ہزاروں شائقین کر کٹ نے ٹکٹ خرید لئے میچ کے دن دور دور سے لو گ را ولپنڈی پہنچ گئے میچ کے لئے گھنٹے گنے جا نے لگے لیکن میچ میں دو گھنٹے رہتے تھے نیو زی لینڈ کی ٹیم نے کسی اوباش نو جوان کی طرح میچ کو منسوخ کر کے دورہ پا کستان سے ہاتھ کھینچ کر وطن واپس جا نے کا اعلا ن کیا دو بئی سے چارٹر طیارہ منگوا یا اور وطن واپسی کے لئے ائیر پورٹ کا راستہ لے لیا حا لانکہ یہ میچ کے لئے سیٹیڈیم آنے کا وقت تھا اتنی غیر سنجیدہ حرکت کوئی بھی ملک نہیں کرتا کوئی کر کٹ بورڈ نہیں کرتا کوئی بھی کر کٹ ٹیم نہیں کر تی شائقین کر کٹ کا جو نقصان ہو ا وہ ایسا نقصان ہے جس کی تلا فی نہیں ہو سکتی پا کستان نے بحیثیت ملک جو نقصان اٹھا یا اُس کا حساب کوئی نہیں دے سکتا پا کستان کر کٹ بورڈ کا جو نقصان ہوا اُس کا ازالہ کوئی نہیں کر سکتاتم کہتے ہو ”معذرت خواہ ہوں“ سوری اس طرح نہیں ہو تا امریکہ بہادر نے ایک دن اعلا ن کیا کہ داعش کا بل میں امریکی شہریوں کو نشا نہ بنا نے والی ہے دوسرے دن امریکی حکام نے کا بل ائیر پورٹ کے قریب ایک گاڑی پر ڈرون حملہ کیا حملے کے بعد فخر کے ساتھ اعلا ن ہو ا کہ پینٹا گان نے داعش کے خطرنا ک دہشت گرد وں کو ڈرون حملے میں مار دیا ہے ایک ہفتہ بعد تما م ذرائع سے اس بات کی تصدیق ہوئی کہ ڈرون حملہ ایک رضا کار انجینئر کی گاڑی پر ہوا تھا حملے میں رضا کار انجینئر کے ہمراہ 8دیگر بے گنا ہ شہری عورتیں اور بچے شہید ہو گئے تھے 12دیگر لو گ زحمی ہوئے تھے رپورٹروں کی خبروں پر تحقیق اور تفتیش ہوئی روس، فرانس، چین اور بر طا نیہ کے حکا م نے اس بات کی تصدیق میں بیا نا ت دیئے کہ امریکہ بہادر نے داعش کو نشا نہ نہیں بنا یا بے گنا ہ شہریوں اور مخلوق کی خد مت کرنے والے رضا کاروں پر ڈرون حملہ کیا تھا بین الاقوامی سطح پر شر مندگی اور بے عزتی کے بعد امریکہ کی سینٹرل کما نڈ اور پنیٹاگان کے حکا م نے بیا ن جاری کیا کہ داعش کے دہشت گردوں کی مو جو د گی کی اطلا ع ملی تھی جس پر ڈرون حملہ ہوا لیکن بعد میں معلوم ہوا کہ اطلا ع غلط تھی اس لئے ہم معذرت خواہ ہیں شاعر نے 100باتوں کی ایک بات کہی ہے ؎
کی میرے قتل کے بعد اس نے جفا سے توبہ
ہائے اس زودِ پشیماں کا پشیماں ہو نا
مگر یہ شعر بھی اس معذرت کے بخیے ادھیڑ نے کا کا م نہیں دیتا امریکی حکام نے جفا سے تو بہ نہیں کی صرف بے گنا ہ شہریوں کے نا حق قتل پر معذرت کی ہے اور معذرت کا یہ مو قع محل نہیں نا ک رگڑ نے سے شہید وں کا لہو معاف نہیں ہو تا جو دنیا سے گذر گئے وہ واپس نہیں آسکتے ”سوری“ کہنے کا یہ انداز ہمیں با لکل پسند نہیں کسی کی جا ن گئی تیری ادا ٹھہری نیو زی لینڈ کی کر کٹ ٹیم، ان کے کر کٹ بورڈ اور ان کی وزیر اعظم کو ہم نے لا کھ سمجھا یا کہ سیکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں ”بس آپ نے گھبر ا نا نہیں ہے“ مگر وہ گھبر اہٹ کا شکا ر ہوئے اس گھبراہٹ کا مدا وا معذرت سے نہیں ہو گا کر کٹ کے بین الاقوامی فورم پر ہر جا نہ ادا کر نا ہوگا ہر جا نہ دینے کے بعد بیشک معذرت کریں۔