دھڑکنوں کی زبان۔۔۔۔محمد جاوید حیات۔۔۔۔”طالبان کی کامیابی اسلام کی فتح“
آخر کار بیس طویل سالوں کی خونریز جد و جہد کے بعد بظاہر بے سرو سامان طالبان نے دنیا کی عظیم طاقتوں کو ان کی جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ پسپا ہونے پہ مجبور کردیا اگر عزم و ہمت مضبوط ہو تو معرکے سر کیے جاتے ہیں جنگ ہتھیاروں سے نہیں لڑی جا سکتی قوت ارادی اور ہمت سے لڑی جاتی ہے اور ایسے دین کے پیروکار جو موت کو زندگی پہ ترجیح دیتے ہوں ان سے لڑنا آسان کام نہیں۔۔۔آگے افغانستان کی تاریخ اور جغرافیہ ہی ایسا ہے کہ اس میں غیروں کو کبھی کامیابی نصیب نہیں ہوئی۔بحیثیت مسلمان ہمیں اس فتح اور کامیابی سے اس لیے دلچسپی ہے کہ یہ مسلمانوں کی فتح ہے اسلام کی فتح ہے وہ اسلام جس کو ہم سلامتی کا دین کہتے ہیں امن کا پیغام کہتے ہیں حقوق کا پاسدار کہتے ہیں اور انصاف کی علامت کہتے ہیں۔۔تاریخ اس بات کی شاہد ہے لیکن تاریخ کو مانتا کون ہے؟ اغیار کے ہیروز نے انسانیت پر انسانیت سوز مظالم ڈھایے کامیاب ہوئے،طاقت حاصل کیا تاریخ میں ان کا بڑا نام ہے۔اسلام نے دنیا کو جنت بنا دی انسانیت کو ہر مصیبت سے نجات دلا دی یہ تسلیم کرتے ہوئے بھی کوئی اسلام کو نظام کی خوبصورتی اور انسانیت کی نجات دہندہ دین کہنے کو تیار نہیں۔اس صدی میں جہان سائنس اور ٹیکنالوجی نے ترقی کی اور اسلام کے پیروکار اس میدان میں پیچھے رہے تب سے اسلام کی اہمیت کو کم کرنا اغیار کا ٹارگٹ بن گیا ہے۔ساتھ تہذیبوں کا تصادم آیا تو اسلام خاص ہدف میں رہا ہے اسلام دین فطرت ہے اور اللہ کا بھیجا ہوا دین ہے قرآن عظیم الشان میں واضح کیا گیا ہے کہ رسول خدا کا کام اللہ کا پیغام پہنچانا ہے آپ اپنی طرف سے اس پیغام میں ایک حرف کا بھی اضافہ نہیں کر سکتے بلکہ قران میں اس حوالے سے تنبیہ ہے کہ رسول خدا خدا کے پیغام میں ایک حرف کا بھی اضافہ نہیں کر سکتا۔اب طالبان کے پاس قران کی صورت میں آئین موجود ہے سنت رسول رسولﷺ کی صورت میں قانون موجود ہے اسلام جب اپنی اصل صورت میں دنیا پہ نافذ تھا تو انسانیت اپنی معراج پہ تھی لیکن اس دور چکا چوند میں دنیا والوں کے لیے وہ اسلام کی سنہری تاریخ محض افسانہ ہے لہذا ہمارا خواب ہے کہ طالبان کے ہاتھوں اسلام ایک دفعہ پھر اپنی اصلی صورت میں نافذ ہو اگر ایسا ہوا تو دنیا امن کا گہوارہ بن جائے گی ہر طرف عدل و انصاف ہو گا اور انسانیت ہر مصیبت سے نجات پائیگی۔یہ طالبان کے لیے بہت بڑا امتحان اور ازمائش ہے پوری دنیایے کفر ملت واحدہ ہے وہ نہیں چاہے گی کہ طالبان کے ہاتھوں اسلام کی اصل روح زندہ ہو ان کا تجربہ ہے کہ اس اُمت کی غیرت کبھی کم نہیں ہوتی اس لیے انہوں نے عورت شراب عریانی و فحاشی کی مدد سے اس کی غیرت کو تہس نہس کر دیا ہے اب اگر اس اُمت میں یہ برُایاں ختم ہونگی تو یہ انگڑائی لے کے اٹھے گی اور قریب تاریخ صلاح الدین ایوبی کے لگائے ہوئے زخم ہرے ہونگے مسلم اُمہ میں استین کے سانپ ہیں ڈس لینگے۔لیکن
پھونکوں سے خاک کیا جو حفاظت ہوا کرے
وہ شمع کیوں بجھے جسے روشن خدا کرے
انسانی حقوق کے عالمبردار واویلہ کر رہے ہیں کہ خواتین اور بچوں کے حقوق پامال ہونگے ان سے کون پوچھے گا کہ خاتون اور بچے کے جو حقوق قران میں ہیں ان کی احیاء ہوگی وہ پایمال نہیں ہونگے۔قران نے عورت کو پردے کا حکم دیا ہے اس سے تعلیم حاصل کرنے اور سروس کرنے کا حق کسی نے نہیں چھینا ہاں عریانی اور فحاشی کی اجازت اسلام ہر گز نہیں دیتا یہ طالبان کا حکم نہیں اللہ کا حکم ہے بچوں کے ریپ کیسس کی اسلامی سزا ہوگی جرائم کا خاتمہ ہوگا ان کی اسلامی اقدار کے مطابق تعلیم وتربیت ہوگی یہ ان کا اسلامی حق ہے ان کو سائنس پڑھنے دنیاوی علوم حاصل کرنے اور ہنر سیکھنے سے کوئی نہیں روکے گا۔عدالتوں میں قران و سنت اور اسلامی شریعت کے مطابق فیصلے ہونگے۔ کسی رولنگ ریفرنس اور جھوٹی دلایل سے ناحق کو حق ثابت کرنے کی کوشش نہیں کی جائے گی۔سر عام اخلاق سوز سرگرمیاں بند ہونگی لوگوں کی جان مال اور آبرو کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہوگی۔قانون سب کے لیے یکسان ہوگا۔میڈیا پر کوئی پابندی نہیں ہوگی البتہ میڈیا کے نام پہ جو طوفان بدتمیزی برپا ہے اس کی اجازت نہیں ہوگی۔اقلیتوں کے حقوق پایمال نہیں ہونگے۔ہر ایک کو جینے کا حق ہے چوری بدعنوانی استحصال بند ہوگا۔سارے ہمسایے امن اور چین سے رہینگے۔قوم کی دولت قوم پر خرچ ہوگی۔قومی خزانہ امانت تصور کیا جائے گا۔۔یہ اسلام کی روح ہے یہ ہمارا خواب ہے یہ طالبان کی آزمائش ہے کہ وہ بہت ہوشیاری اور احتیاط سے ہر ہرلمحے پہ نظر رکھیں۔۔دنیا کو ساتھ لے کے چلیں۔اپنی تحریکی تنظیموں اور دھڑوں میں اتحاد پیدا کریں کوئی بھی فیصلہ جذباتی نہ ہو۔تاکہ اسلام کو جس خوفناک صورت میں دنیاکو دیکھایا جا رہا ہے وہ جھوٹ ثابت ہو۔۔اللہ کے دین کی حقانیت طالبان کی صورت میں دنیا کے سامنے آجائے ہم اللہ کے حضور ایسی کامیابی کے لیے دعاگو ہیں۔۔۔