چترال (نما یندہ چترال میل )لویر چترال پولیس نے تورکھو سے تعلق رکھنے والی خاتون کو نوسربازی کرنے کے الزام میں دھرلیا ہے جوکہ چترال شہر کے اڑیان میں مقیم ہوکر مختلف لوگوں سے مختلف حیلے بہانوں سے بھاری رقم بٹوررہی تھی۔ چترال تھانے کے ایک اہلکارنے بتایاکہ امینہ زوجہ نعمت اللہ کئی عرصے سے اپنے آپ کو سرکاری اہلکار ظاہر کرکے مختلف سادہ لوح خواتین سے ان کو سرکاری ملازمت دلوانے کا جھانسہ دے کر 50ہزار روپے اور اس سے زائد رقم ہتھیاچکی تھی جبکہ ایک شخص سے 10لاکھ روپے کی بھاری رقم بھی قرض لے چکی تھی۔پولیس کے مطابق وہ تعویذ اور روحانی عمل کا جھانسہ دے کر بھی بعض سادہ لوح لوگوں سے پیسے نکالتی رہی تھی۔انہوں نے کہاکہ ان کے خلاف عوامی شکایات کے انبار لگ جانے کے بعد انہیں گرفتار کرلیا گیا جبکہ ان کاموں میں ان کا شوہر بھی ملوث بتائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ خاتون نوسر باز کے خلاف تعزیرات پاکستان کے دفعات 170اور 420کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے جسے مقامی عدالت نے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دی ہے۔ پولیس اہلکار نے مزید بتایاکہ ایک اور نوسربازخاتون کی تلاش بھی جاری ہے جس کے بارے میں مختلف شکایات موصول ہورہی ہیں جوکہ گھروں میں آکر خواتین کو دھوکہ دینے اور انہیں برے کاموں کی طرف راغب کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات