چترال (نمائندہ چترال میل) طلحہ محمود فاونڈیشن کے زیراہتمام چترال کے طول وعرض میں غریبوں، بیواؤں اور نادار افراد میں رمضان پیکج کی تقسیم کا کام جاری ہے جس سے تین ہزار افراد مستفید ہوں گے جبکہ ایک پیکج کی مالیت چھ ہزار روپے مالیت کی ہے جس میں آٹا، گھی، دال اورچاول کی خشک راشن شامل ہیں۔ منگل کے روز پریڈ گراونڈ چترال میں منعقدہ تقریب میں چترال ٹاؤ ن اور مضافات میں 750افراد میں پیکج انتہائی منظم انداز میں تقسیم ہوئی جس میں امیر جمعیت علمائے اسلام اور سابق ایم پی اے مولانا عبدالرحمن، طلحہ فاونڈیشن کے چترال میں کوارڈینیٹر اور جے یو آئی کے ضلعی سیکرٹری حافظ انعام میمن نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (ریلیف) چترال عبدالولی خان اور مختلف سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں کے نمائندوں کی موجودگی میں مستحقین کے حوالے کیا۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (ریلیف) عبدالولی خان نے غریبوں کے لئے راشن کا اہتمام کرنے پر طلحہ محمود فاونڈیشن کو سراہتے ہوئے کہاکہ مہنگائی وگرانی کی اس دور میں معاشرے کے نادارافراد کے ساتھ ہمدری بہت ہی مستحسن قدم ہے اور رمضان المبارک میں اس کی قدروقیمت اور بھی بڑھ جاتی ہے۔ انہوں نے عوام پر زوردیاکہ وہ کورونا وائرس سے بچاؤ کے لئے حکومت کے دئیے گئے ایس او پیز پر عمل میں کوئی کوتاہی نہ کریں تاکہ اس عالمی وباسے چترال کو بچاسکیں۔ جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا عبدالرحمن، جماعت اسلامی کے مولانا اخونزادہ رحمت اللہ، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے محمد کوثر ایڈوکیٹ، اے این پی کے الحاج عید الحسین، تجار یونین کے شبیر احمد خان، نائب امیر جے یو آئی قاری جمال عبدالناصراور دوسروں نے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر طلحہ محمود کا چترالی عوام کی طرف سے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ ماہ رمضان میں اس پیکج کی فراہمی سے بہت ہی نادار افراد کو اس کی سخت ضرورت محسوس کی جارہی تھی کیونکہ بے روزگاری ومہنگائی کے ہاتھوں عام شخص تنگ دستی کی زندگی گزار نے مجبور ہے۔ انہوں نے پیکج کا چترال کے لئے اہتمام کرانے پر حافظ انعام میمن کی کوششوں کو بھی سراہا اور کہاکہ دوسرے خیراتی اداروں کوطلحہ محمود فاونڈیشن کی تقلید کرتے ہوئے چترال جیسے پسماندہ علاقے میں بسنے والے نادار افراد کی طرف توجہ دینی چاہئے۔ اس موقع پر سیکیورٹی اور ایس او پیز کا انتظام کرنے کے لئے چترال پولیس کے سینیئر افسران ایس ڈی پی او محمد یعقوب، ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹرز اقبال کریم اور ایس ایچ او سٹی پولیس اسٹیشن انسپکٹر سجاد حسین بھی موجود رہے۔