چترال (نما یندہ چترال میل)چترال ڈاکٹرز فورم کے صدر ڈاکٹر آصف علی شاہ نے اپنے ایک بیان میں gene expert machine کو AKHSP کو دینے کے حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ مشین DHQ ہسپتال چترال میں TB کے مریضوں کی تشخیص اور علاج میں استعمال ہوتا ھے۔۔پورے چترال سے TB کے مریض DHQ چترال میں اتے ھیں اور یہاں پر انکے tests اسی مشین کے ذریعے کیے جاتے ھیں اور بعد ازاں انکو TB کے medicines مہیا کئے جاتے ہیں۔۔۔رواں سال 1400 مریضوں کے ٹیسٹس gene expert machine kay ذریعے کیے گئے اور اب یہ زیرِ علاج ھیں۔۔follow up visit میں اب اُنکا ٹیسٹس ہونا باقی ہے۔۔۔مختصراً یہ کہ اب اگر اس مشین کو حوالہ کیا جاتا ھے تو پورے چترال میں TB جیسے موذی مرض کا علاج نا ممکن ہو جائے گا۔صدر چترال ڈاکٹرز فورم نے اس بات پر زور دیا کہ TB کے نادار مریضون کی علاج کے خاطر اس مشین کو DHQ Hospital Chitral میں ہی retain کیا جائے اور AKHSP کے لیے کسی متبادل مشین کا بندوبست کیا جائے۔۔اُنہوں نے مزید کہا TB کا علاج ایک تویلولمدت اور پیچیدہ عمل ھے جس میں مریض کا اسی مشین کے ذریعے ٹیسٹ کرنا ھوتا ہے اور TB کا مرض چترال کے دونوں اضلاع میں ایک endemic یعنی وبائی مرض ھے اور اِس مرض کا شکار عموماً معاشرے کا غریب طبقہ ھوتا ھے۔۔اس لیے اسی مرض کے حوالے سے ہم کسی بھی بے احتیاطی کا متحمل نہیں ہو سکتے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات