چترال (نما یندہ چترال میل) جماعت اہل سنت والجماعت خیبر پختونخوا کے امیر مولانا عطامحمد دیشانی نے کہا ہے کہ اس وقت ملک میں اسلام اور پاکستان پر تابڑ توڑ حملے کی مذموم کوششیں جاری ہیں اورکلمہ طیبہ اور دوقومی نظرئیے کی بنیاد پر وجود میں آنے والی اس ریاست طیبہ کی جڑوں کو کھوکھلا کرنا باطل کے ایجنڈے میں سرفہرست ہے اور اس بنا پر کچھ قوتین اس ملک کی جڑوں کو کھوکھلا کرنے کے درپے ہیں اور ان حالات میں جملہ سیاسی جماعتوں کا اصل امتحان ہے کہ وہ حملہ آؤر گروہوں کو پہچان کر انہیں بے نقاب بھی کرے اور ان کی مذموں سازشوں کو ناکام بھی بنادے۔ منگل کے روزچترال پریس کلب میں پارٹی کے دیگر رہنماؤں مولانا ضیاء الحق حیدری امیر ملاکنڈ ڈویژن، ضلعی صدر حافظ خوش ولی خان، ضلعی جنرل سیکرٹری مولانا جاوید الرحمن، سرپرست مولانا سراج الدین ندیم اور دوسروں کی معیت میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہمارے حکمرانوں کو فرانس میں رسول کی شان میں گستاخانہ خاکوں کے خلاف سخت ردعمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے فرانس سے سفارتی بائیکاٹ اور ان کی مصنوعات پر پابندی لگانے سمیت اقدامات کرنا چاہئے تھااور بین الاقوامی سطح پر عالم اسلام کے حکمرانوں کو ساتھ ملاتے ہوئے اقوام متحدہ کے فورم میں بھی ایسے قوانین مرتب کئے جائیں کہ مستقبل میں بھی کوئی رسول کریم اور صحابہ کرام کی گستاخی نہ کرپاسکیں۔ انہوں نے کہاکہ خود ملک کے اندر بھی مختلف شہروں میں اسلام کے خلیفہ اول حضرت ابوبکر صدیق اور دوسرے صحابہ کرام کے خلاف گستاخی کا ارتکاب کرائے گئے تاکہ حالات گھمبیر ہوجائیں اور فرقہ ورانہ فسادات پھر سے رونماہوں لیکن اہل سنت والجماعت نے حالات کو بگڑنے سے بچالیااور دشمنوں کا چال خاک میں ملادیا۔ا نہوں نے ملک میں توہین صحابہ کے خلاف قوانین کو ناکافی قراردیتے ہوئے کہاکہ انہیں موثر بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اہل سنت والجماعت کی طر ف سے پیش کردہ بل کو قومی اسمبلی میں قانون سازی کیلئے پیش کرنے پر چترال سے قومی اسمبلی کے رکن مولانا عبدالاکبر چترالی کا شکریہ ادا اوراہالیان چترال کو مبارک باددی کہ انہوں نے ایمانی جذبے سے بھر پور عالم دین کو پارلیمنٹ بھیج دیا ہے۔ انہوں نے اعلان کیاکہ اگر مولانا چترالی کی کوششوں سے یہ بل پاس ہوجائے تو اہل سنت والجماعت آئندہ کے لئے ہر الیکشن میں ان کا غیرمشروط حمایت کرے گی۔ مولانا دیشانی نے کہاکہ جن ممبران اسمبلی نے فرانس میں گستاخانہ خاکوں کے بارے میں آواز نہیں اٹھائی، ان کے گھروں کے سامنے احتجاج کیا جائے گا اور اس سلسلے میں سب سے پہلا احتجاج صوابی میں قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر کے گھر کے سامنے دیاجائے گا۔ مولانا دیشانی نے کہاکہ جو لوگ ماضی میں بر سر اقتدار رہے ہیں، وہ بھی موجودہ پریشانیوں کے ذمہ دارہیں اور جس جس نے پاکستان کو لوٹ لیا ہے اور اس کے خزانے کوہڑپ کیا ہے، ان سب کا احتساب کیاجائے لیکن احتساب صرف اپوزیشن کا ہی نہیں بلکہ حزب اقتدار کا بھی بے لاگ احتساب کیا جائے اور چیرمین نیب اس بات کو یقینی بنائے کہ تمام کرپٹ قانون کے کٹہرے میں ہوں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیاکہ ملک میں کوئی انتشار ایسا نہ پھیل جائے کہ یہ انارکی کی طرف چلی جائے اور غریب کے لئے جنیا مزید تنگ ہواور اپوزیشن کی طرف سے چلنے والی تحریک میں فوج اور دوسرے اداروں کو بدنام کرنا کسی بھی صورت مناسب نہیں اور نہ ہی ملکی اداروں پر نازیبا سوال اٹھائے جائیں جس سے حالات خرابی کی طرف جائیں گے۔ انہوں نے ضلع چترال کے انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ کچھ افسران کچھ سیاسی لوگوں کی ایما پر چترال میں اہل سنت والجماعت کو تنگ کرنے کی روش اختیارکئے ہوئے ہیں اور بعض افسران اپنے مذہبی پس منظر میں ایسا کررہے ہیں جوکہ ہرگز مناسب نہیں جس سے اشتعال بڑھ جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ اہل سنت والجماعت کا کارکن تربیت یافتہ ہیں اور کوئی حلاف قانون کام کا سوچ بھی نہیں کرسکتے لیکن اسکے باوجود انہیں تنگ کرنا مناسب نہیں اور اگر یہ افسران اس روش سے باز نہیں آئے تو ہمیں دوسرا طریقہ کار بھی ازمانا پڑے گاجس کی نوبت نہ آنے دی جائے۔