چترال(نما یندہ چترال میل) چترال کے عوامی حلقوں نے ضلعی انتظامیہ کی طرف سے چترال فلورمل کی اپریشن کو بند کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے چترال کے عوام سبسڈائزڈ ریٹ پر آٹا سے محروم ہوگئے ہیں اور آٹے کی قلت کا بحران مزید گھمبیر صورت اختیار کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ضلعے کی واحد فلور مل کو پیدوار سے روکنا ناقابل فہم بات ہے اور ضلعی انتظامیہ اپنی اس قدم کی کوئی توجیہ پیش نہیں کرسکتی۔ انہوں نے کہاکہ اگر ضلعے سے باہر آٹا کی سمگلنگ کوجواز بناکر پیش کیاجارہا ہے تو بھی قابل قبول نہیں ہے کیونکہ اسمگلنگ کو روک دیا جائے نہ کہ آٹے کی پیدوار کو روک کر قلت پیدا کیا جائے۔ انہوں نے اسمگلنگ کے بارے میں کہاکہ گزشتہ دنوں اپر چترال جانے والی گاڑی میں صرف چار بوری آٹا پکڑ ے گئے تھے جنہیں مل میں کام کرنے والے مزدور اپنے گھر کے لئے بھیج رہے تھے جسے سمگلنگ کا نام نہیں دیا جاسکتا لیکن ٹائیگر فورس نے اسے اپنی کارکردگی دیکھادی اور اسی بنا پر فلور مل کو پیدوار سے روک دیا گیا۔ عوامی حلقوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ چترال فلور مل کی پیدوار کو فوری طور پر دوبارہ شروع کرایا جائے تاکہ عوام کو سستے داموں معیاری آٹا دستیاب ہوسکے اور اسے غیر ضروری طور پر بند کرنے کی تحقیقات بھی کرائی جائے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات