دھڑکنوں کی زبان محمد جاوید حیات سلام استاد
معلم اور متعلم کا رشتہ بڑا درینہ،مضبوط،پایدار اور محترم ہوتا ہے۔۔بچہ اپنے کچے ذہن ناپختہ عقل ناسمجھ ہستی اور پراکندہ خیالات سمیت استاد کے سامنے ہوتا ہے وہ اس کا مربی و معلم ہے اس کی انگلیاں پکڑ کر لکھنا سکھاتا ہے۔اس سے حروف شناسی کراتا ہے اس کے خالی ذہن میں الفاظ کا خزانہ بھر دیتا ہے اس کو ہنر مند اور ہنرور بنا کے معاشرے کو سونپ دیتا ہے۔۔۔یہ ازل سے ا استاد کا کام ہے اور رہے گا۔۔۔اللہ کریم نے انسانیت کو بغیر ہدایت کے کبھی نہیں چھوڑا۔۔دنیا کا پہلا انسان اللہ کے نبیؐ بھی تھے۔انسان کسی نہ کسی سے کچھ نہ کچھ سیکھتا رہتا ہے جس سے سیکھتا ہے اس کا احسان مند ہونا لازم ہے۔دنیا کے عظیم اساتذہ نے وقت کا رخ تک بدلتے رہے۔۔۔دنیا میں انقلابات انہی ہنروروں کے ہاتھوں آتے رہے۔دنیا کے عظیم اساتذہ کے احسانات انسانیت کے کندھے پہ رہے اور جس قوم کو اللہ ترقی دینا چاہا ہے اس کو عظیم اساتذہ عطا کیا ہے۔۔اسلام نے استاد کو بہت عزت دی۔خود فخر موجودات صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے آپ کو معلم کہا۔۔علی مرتضی فرماتے ہیں کہ جس نے مجھے ایک حرف پڑھایا وہ میرا آقا ہے چاہیے وہ مجھے کسی پہ فروخت کرے۔۔اسلام ہر میدان میں عظیم اساتذہ سے ملا مال رہا ہے۔سائنس ہو طب ہو سیاسیات ہو ادب ہو ان کے کارناموں سے دنیا کو انکار نہیں۔۔موجودہ دور میں بھی استاد کی ضرورت،تکریم اوراہمیت وہی ہے اس سے کسی کو انکار نہیں لیکن استاد انسان ہے۔انسان میں انسانی کوتاہیاں ضرور ہوتی ہیں۔اس لیے نہ ہر استاد اس مقام تک پہنچتا ہے کہ وہ شاگرد کے دل و دماغ میں زندہ رہے البتہ وہ اساتذہ جو اپنے شاگردوں کی زندگیوں میں انقلاب لا نے کی صلاحیت رکھتے ہیں وہ ان کے دلوں میں زندہ رہتے ہیں۔استاد کا کام مہا کام ہے وہ معاشرے کا قیدی ہے اس کی چھوٹی سی کوتاہی اور نالایقی عیان ہوتی ہے اس کی خدمات قبول کرنے کو کوئی تیار نہیں ہوتا۔اس پتھر کے معاشرے میں اس کو وہ مقام نہیں دیا جاتا اگر اس کا مقابلہ کسی پولیس مین کسی سپاہی کسی وکیل کسی ٹھکیہ دار سے کیا جائے تو استاد کی شاید کوئی حیثیت نہ ہو اس وجہ سے کسی بیوروکریٹ کسی آفیسر سے یہ توقع ہی نہیں کی جاتی کہ استاد کا احترام کرے۔۔وہ موتی اساتذہ ویسے بھی کم ہیں جو فرغونان وقت اور زمانے کو اپنے سامنے جھکاتے ہیں۔اس کے پاس علم کی اور بے مثال کردار کی طاقت ہوتی ہے جس کے سامنے سب بے بس ہوتے ہیں۔ لیکن کسی لحاظ سے بھی استاد ہے اس کامتبادل کوئی نہیں اور ہر انسان کی زندگی میں ایک بے مثال استاد ضرور ہوتا ہے۔۔آج اساتذہ کا عالمی دن ہی زندہ و تابندہ قوم اپنے ان محسنوں کو خراج تحسین کس انداز سے پیش کرتی ہے یہ ان پر منحصر ہے۔۔۔سلا م استاد
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات