گورنمنٹ کالج آف کامرس کے اڈیٹوریم میں منعقدہ ایم این اے چترال مولانا عبدالاکبر چترالی اور جماعت اسلامی یوتھ کے مشترکہ تقریب تقسیم ایوارڈ برائے کووڈ 19کا انعقاد

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) ڈپٹی کمشنر چترال لویر نوید احمد نے کہا ہے کہ کووڈ 19کے خلاف جنگ جیتنے میں سول سوسائٹی کے تمام اداروں نے ضلعی انتظامیہ کا بھر پور ساتھ دیا اور انتہائی ذمہ داری سے اپنے فرائض نبھاتے رہے اور اس جنگ میں فرنٹ لائن پر رہنے والے حکومتی اور غیر حکومتی کارندوں اور اہلکاروں کی خدمات کااعتراف اور ان کی حوصلہ افزائی معاشرے پر فرض ہے اور یوم آزادی کے مبارک دن اس سلسلے میں تقریب منعقد کرنا بہت ہی مستحسن قدم ہے۔ جمعہ کے روز گورنمنٹ کالج آف کامرس کے اڈیٹوریم میں منعقدہ ایم این اے چترال مولانا عبدالاکبر چترالی اور جماعت اسلامی یوتھ کے مشترکہ تقریب تقسیم ایوارڈ برائے کووڈ 19سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اگرچہ اس مہلک مرض کی شدت میں کمی آگئی ہے لیکن یہ خطرہ ابھی مکمل طور پر ٹل نہیں گیا ہے اور اختیاط کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا ہے اور اب بھی محتا ط رہنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے جے آئی یوتھ اور مولانا چترالی کی طرف سے ایوارڈ کی تقریب منعقد کرنے پر مسرت کا اظہارکیا۔ ڈی پی او چترال عبدالحئی نے اپنے مختصر خطاب میں آزادی کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کہاکہ اس کی قدر ان اقوام سے پوچھ لیں جن کے پاس یہ نعمت موجود نہیں ہے۔ انہوں نے کووڈ 19کی عالمی وبا کے دوران انسانی جانوں کو بچانے کے لئے کام کرنے والوں کو قوم کا ہیرو قرار دیا۔ مایم این اے چترال مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہاکہ زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے ان جانبازوں کو قدرافزائی کرنا ان کے لئے اعزازکی بات ہے جوکہ اس عالمی وبا کے دوران جان ہتھیلی پر رکھ کر انسانیت کی خدمت کی۔ انہوں نے ایوارڈ تقریب کو کامیاب بنانے میں جے آئی یوتھ کے صدر وجیہ الدین اور ان کی ٹیم کی کوششوں کو سراہا۔ اس سے قبل محکمہ صحت، ضلعی انتظامیہ، پولیس، میڈیا اورسوشل سروس کے شعبوں میں خدمات انجام دینے والوں میں ایوارڈ تقسیم کئے گئے۔ ایوارڈ دینے والوں میں الخدمت فاونڈیشن خیبر پختونخوا کے صدر خالد وقاص چمکنی،ایم این اے چترال مولانا عبدالاکبر چترالی کے علاوہ ڈی سی چترال لویر، ڈی پی او چترال لویر، سابق ضلع ناظم مغفرت شاہ، ریجنل ہیڈ آغا خان ہیلتھ سروس معراج الدین اور دوسرے شامل تھے۔ اس موقع پر زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے 160سے ذیادہ افراد کو ایوارڈ سے نوازے گئے۔