چترال کے تمام سیاسی اور سول سوسائٹی تنظیموں کے ضلعی سربراہان نے 15اگست کو پرائیویٹ سکولوں اور کالجوں کو کھولنے کے فیصلے کی مکمل تائید کرتے ہوئے انہیں ہر ممکن تعاون اور اخلاقی،قانونی اور سیاسی سپورٹ کی یقین دہانی کرائی۔

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نما یندہ چترال میل)پرائیویٹ ایجوکیشنل نیٹ ورک (پین) چترال کے زیر اہتمام منگل کے روز منعقدہ اجلاس میں تمام سیاسی اور سول سوسائٹی تنظیموں کے ضلعی سربراہان نے 15اگست کو پرائیویٹ سکولوں اور کالجوں کو کھولنے کے فیصلے کی مکمل تائید کرتے ہوئے انہیں ہر ممکن تعاون اور اخلاقی،قانونی اور سیاسی سپورٹ کی یقین دہانی کرائی اور کہاکہ اختیاطی تدابیر اور ایس او پیز پر عمل پیر ا ہوکر نجی پرائیویٹ اداروں کو کھولنا لاکھوں طالب علموں اور ان کے والدین کا مطالبہ بن گیا تھا۔ پین چترال کے سرپرست شیخ الحدیث مولانا حسین احمد کی صدارت میں منعقد ہونے والی اس اجلاس میں پین کے ضلعی صدر وجیہہ الدین، سابق ضلع ناظم مغفرت شاہ، جماعت اسلامی کے امیر مولانا جمشید احمد، جے یو آئی کے مولانا عبدالشکور، پی ایم ایل (ن) کے صدیق احمد، اے این پی کے عمران حسین، ڈسٹرکٹ بار کی طرف سے محمد کوثر ایڈوکیٹ، تجار یونین کے شبیر احمد، ڈرائیورز یونین کے صدر صابر احمدنے کہاکہ گزشتہ سات ماہ سے سکولوں اور کالجوں کی مسلسل بندش نے بچوں کا ناقابل تلافی تعلیمی نقصان لاحق ہوچکا ہے جبکہ اس کے معاشرتی اور معاشی نقصانات بھی معاشرے پر مرتب ہورہے ہیں لیکن حکومت وقت اب بھی کرونا وائرس پر قابو پانے کے باوجودبھی اداروں کو کھولنے میں لیت ولعل سے کام لے رہی ہے جوکہ ناقابل برداشت ہے اور پرائیویٹ ادارے مزید انتظار کے متحمل نہیں ہوسکتے۔ اس موقع پر شیخ الحدیث مولانا حسین احمد نے کہاکہ انہیں ایم این اے مولانا عبدالاکبر چترالی،ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمن، سابق ایم این اے شہزادہ افتخار الدین، سابق صوبائی وزیر اور پی پی پی کے ضلعی صدر سلیم خان، چترال چیمبر آف کامرس کے صدر سرتاج احمد خان اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے بھر پور حمایت کی یقین دہانی کرائی اور ضلعے سے باہر ہونے کی وجہ سے اس اجلاس میں شرکت نہ کرسکے۔ انہوں نے اس امید کا اظہا رکیاکہ حکومت وقت 15اگست سے اداروں کو ایس او پیزپر مکمل پابندی کے ساتھ کھولنے کی راہ میں روڑا نہیں اٹکائے گی۔ اجلاس میں چترال کالج آف ایجوکیشن کے پرنسپل سردار احمد خان، نیو سٹی کالج چترال کے پرنسپل مسرور علی شاہ، جے یو آئی کے ترجمان قاضی نسیم اور دوسرے موجود تھے۔