ڈپٹی کمشنر چترال لویر نوید احمد نے اتوار کے روز آرمی ہیلی کاپٹر میں سیلاب زدہ گولین وادی کا دورہ کیا اور 86فوڈ پیکج تقسیم کئے اور سات افراد کو اپنے ساتھ چترال شہر پہنچادئیے

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) ڈپٹی کمشنر چترال لویر نوید احمد نے اتوار کے روز آرمی ہیلی کاپٹر میں سیلاب زدہ گولین وادی کا دورہ کیا اور 86فوڈ پیکج تقسیم کئے اور سات افراد کو اپنے ساتھ چترال شہر پہنچادئیے جن میں دو خواتین شامل تھے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ 19جون کو محکمہ موسمیات کے ماہرین نے گولین وادی کے بالائی حصے میں واقع گلیشیائی جھیلوں کو دورہ کرکے ضلعی انتظامیہ کو سیلاب کی وارننگ جاری کی تھی جوکہ درست ثابت ہوا اور جولائی کی 13تاریخ کو ایک جھیل کے پھٹ جانے سے سیلاب نے وادی میں تباہی مچاتے ہوئے 12گھروں کو مکمل طور پر اور درجنوں کو جزوی طور پر بہالے گئی اور اس تنگ وادی کو ضلعے کے دیگر حصوں سے ملانے والی واحد سڑک کے پانچ کلومیٹر اور اس میں واقع چار پلوں کو بھی جزوی طور پر نقصان پہنچادیا جس سے وادی کا رابطہ مکمل طور پر کٹ کر رہ گئی ہے۔ گولین کے باشندوں کاکہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ نے سیلاب سے پہلے وادی میں مناسب مقدار میں خوراک اور دوسرے اشیائے پہنچانے میں غفلت کا مظاہر ہ کرتے ہوئے صرف 15تعداد میں خیمے اور 50کے لگ بھگ آٹا پہنچادیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ سیلاب کے بعد وادی 500گھرانے سب متاثر ہوکر اشیائے خوردونوش کے محتاج بن گئے ہیں جہاں دکانوں میں بھی اشیائے ختم ہوگئے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیاکہ وادی میں بروقت راشن کا اسٹاک کرنے کی بجائے انہیں چترال بونی روڈ پر ماشیلیک کے مقام پر ایک ایک تھیلہ آٹا تھمادیا گیا۔ انہوں نے اس بات پر حیرانگی کا اظہار کیاکہ انتظامیہ نے آٹا کی ہر بیگ کے ساتھ 300روپے کرائے کے طور پر دے رہی ہے لیکن سیلاب سے قبل صرف 30روپے کے خرچ سے یہ راشن وادی کے اندر پہنچائے جاسکتے تھے۔ انہوں نے وادی کے لئے رابطہ سڑک کی بحالی پر زور دیتے ہوئے کہاکہ رابطے کے بحالی پر ان کے مسائل بہت ہی کم رہ جائیں گے۔