سابقہ اورموجودہ حکومت دونوں کو ریاست چترال کی بنی اس پکڈنڈی نماسڑک کو بہتر بنانیکی توفیق نہیں ہوئی۔

Print Friendly, PDF & Email

سابقہ اورموجودہ حکومت دونوں کو ریاست چترال کی بنی اس پکڈنڈی نماسڑک کو بہتر بنانیکی توفیق نہیں ہوئی۔ سماجی شخصیت جندولہ خان ایون
چترال (محکم الدین) ایون کے ممتاز سیاسی اور سماجی شخصیت جندولہ خان نے کہا ہے۔ کہ وزیر اعلی خیبر پختونخوا نے چترال ایون کالاش ویلیز روڈ اور چترال پشاور روڈ کی تعمیر کی بجائے کمراٹ مڈکلشٹ کیبل کار لگانے کا اعلان کرکے چترال کے عوام کی مشکلات کا مذاق اڑایا ہے۔ میڈیا سے بات کرت ہوئے انہوں نے کہا۔ کہ محمود خان بطور وزیر اور وزیر اعلی چترال کا دورہ کیاہے۔ چترال کی خستہ حال سڑکوں کی وجہ سے عوام اور سیاحوں پر کرایوں کے بھاری بوجھ اور سفر میں مشکلات کا انہیں بخوبی ادراک ہے۔ اس کے باوجود ان سڑکوں کو بہتر بنانے کی بجائے بتیس ارب روپے کی لاگت سے کالام کمراٹ مڈکلشٹ کیبل کار کی تنصیب انتہائی طور پر غیر دانشمندانہ فیصلہ ہے۔ جسے فوری طور پر واپس لے کر سڑکوں پر توجہ مرکوز کی جائے۔ تاکہ چند سیاحوں کی بجائے بڑی تعداد میں ملکی اور غیر ملکی افراد سڑک کے راستے سیاحتی مقامات کی وزٹ کر سکیں اورسڑک کے راستے آنے سیمقامی لوگوں کے روزگار میں اضافہ ہو۔ انہوں نے کہا۔ کہ یہ منصوبہ اس وقت بالکل بھی فیزیبل نہیں ہے۔ اگر فنڈ کیبل ہی کیلئے مخصوص ہے۔ توچترال کے سیاحتی مقامات ایون، کالاش ویلیز، بیرموغلشٹ اور گرم چشمہ میں کیبل لگائے جائیں۔ ٠جہاں اچھی خاصی آمدنی ہو سکتی ہے۔ جندولہ خان نے کہا۔ کہ کالاش ویلیز سیاحت کیلئے مشہور علاقے ہیں۔ لیکن افسوس ہے۔ کہ سابقہ اورموجودہ حکومت دونوں کو ریاست چترال کی بنی اس پکڈنڈی نماسڑک کو بہتر بنانیکی توفیق نہیں ہوئی۔آج بھی لوگ اپنے مریضوں کو ہسپتالوں تک پہنچانے سے قاصر ہیں۔ جبکہ سیاح ایک مرتبہ سفری صعوبتیں جھیل کر یہاں آنے کے بعد دوبارہ بھول کر بھی اس کانام نہیں لیتے۔ انہوں نے وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خا ن ، صوبائی حکومت اور معاون خصوصی وزیر اعلی وزیر زادہ سے پر زور اپیل کی۔کہ چترال ایون بمبوریت روڈ کی تعمیر کا آغاز کیا جائے۔ اور مقامی لوگوں اور سیاحوں کو سفری مشکلات سے نجات دلائی جائے