زکواۃ کمیٹیوں کے انتخابات میں تمام اصول وضوابط کو بالائے طاق رکھ کر پارٹی کارکنوں کو نامزدکرنا اور مقامی زکواۃ کمیٹیوں کو ان سے منتخب کرانا سراسر غیر قانونی ہے۔ عوامی و سیاسی حلقے چترال

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) چترال کے عوامی اور سیاسی حلقوں نے مقامی زکواۃ کمیٹیوں کے ممبران کے لئے الیکشن کی بجائے نامزدگی کاطریقہ اختیار کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس عمل میں شفافیت اور جمہوری طور پر گراس روٹ لیول میں ممبران لینے کی بجائے برسراقتدار جماعت پی ٹی آئی کے کارکنا ن کونامزدکردئیے گئے اور ان سے مقامی چیرمین منتخب کرایاگیا جوکہ ایک ڈھونگ اور حکومت کے دعووں کی منافی قدم ہے۔ ویلج کونسل جغور کے سا بق ناظم سجاد احمد خان نے کہاکہ زکواۃ کمیٹیوں کے انتخابات میں تمام اصول وضوابط کو بالائے طاق رکھ کر پارٹی کارکنوں کو نامزدکرنا اور مقامی زکواۃ کمیٹیوں کو ان سے منتخب کرانا سراسر غیر قانونی ہے جسے تمام سیاسی حلقے نہ صرف مسترد کرتے ہیں بلکہ اس کے خلاف عدالتوں سے بھی رجوع کرنے والے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مروجہ طریقہ کار کے مطابق مساجد میں جاکر مقامی لوگوں سے ہی مقامی زکواۃ کمیٹیوں کے ممبران منتخب کراتے تھے جس کے لئے پہلے سے اشتہار بھی دے دئیے جاتے تھے لیکن اس دفعہ ضلعی چیرمین نے من پسندوں کی لسٹ جاری کرواکر انہیں ممبربنادیا اور پھر ان ہی سے لویر اور اپر چترال میں 92زکواۃ کمیٹیوں کے چیرمین منتخب کرائے گئے۔ چترال سے قومی اسمبلی کے رکن مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہاکہ تاریخ میں پہلی بار زکواۃ کمیٹی میں دھاندلی کی گئی ہے جس کا نتیجہ پی ٹی آئی کے حق میں اچھا نہیں ہوگا۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیاکہ ڈی سی چترال لویر کے نوٹس میں لانے کے باوجود انہوں نے کوئی کاروائی نہیں کی اور اس غیر قانونی کام میں انہیں اس افسر کا اشیر باد حاصل ہے جوکہ اب سیاسی بن گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وہ چترال آکر تمام دوسرے سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر اس دھاندلی کے خلاف آواز اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ بطور منتخب نمائندہ وہ اس انتخاب کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔