بیسک ہیلتھ یونٹ شونگوش اویر میں ڈاکٹر کی تعیناتی عمل میں لاکر وادی کی 18ہزار آبادی کے حالت زار پر رحم کیا جائے۔اسلام اکبرالدین ایڈوکیٹ

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نما یندہ چترا ل میل) تریچ میر ایریا ڈیویلپمنٹ آرگنائزیشن (ٹاڈو) کے چیرمین اور ضلع کونسل چترال کے سابق رکن اسلام اکبرالدین ایڈوکیٹ نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اور دیگر حکام سے اپیل کی ہے کہ بیسک ہیلتھ یونٹ شونگوش اویر میں ڈاکٹر کی تعیناتی عمل میں لاکر وادی کی 18ہزار آبادی کے حالت زار پر رحم کرے جوکہ ڈاکٹر نہ ہونے کی وجہ سے گزشتہ چھ سالوں سے علاج معالجے کی سہولت سے مکمل طور پرمحروم چلے آرہے ہیں۔ ایک اخباری بیان میں انہوں نے کہاکہ اویر چترال کا سب سے پسماندہ علاقہ ہے جس کا واحد ہسپتال حکومت کی غفلت کی وجہ سے ڈاکٹراور ادویات سمیت بنیادی سہولیات سے محروم ہے اور حال ہی میں ضلعے میں 83میڈیکل افسروں کی پوسٹنگ ہوئی لیکن اس بدقسمت علاقے کی قسمت میں اب بھی کوئی ڈاکٹر نہیں تھا جس کی وجہ سے اس بار بھی اس کے ہسپتال میں ڈاکٹر تعینات نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہاکہ اس دفعہ ڈاکٹر کی عدم فراہمی پر علاقے کے عوام میں مکمل مایوسی پھیل گئی ہے جوکہ غربت کی وجہ سے چترال جاکر علاج کے اخراجات اٹھانے کے قابل بھی نہیں ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ نہ صرف میڈیکل افسر کی تعیناتی فوری طور پر کی جائے بلکہ بیسک ہیلتھ یونٹ شونگوش اویر کے زلزلہ زدہ عمارت کی مکمل بحالی کی جائے اور گزشتہ دس سالوں سے ڈینٹل ٹیکنیشن کی اسامی کو بھی فوری طور پر پر کیاجائے۔