بمبوریت، گرم چشمہ اور بونی روڈ کو اے ڈی پی سے نکالنے پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنا یا۔ سلیم خان پی پی پی

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) سابق صوبائی وزیر اور پی پی پی لویر چترال کے صدر سلیم خان نے چترال میں گزشتہ حکومت میں اے ڈی پی میں شامل کردہ بمبوریت، گرم چشمہ اور بونی روڈ کو اے ڈی پی سے نکالنے پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے تنبیہ کی ہے اگر یہ منصوبے 2020کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل نہ کئے گئے تو حکومت کے خلاف ایسی سخت احتجاجی تحریک چلائی جائے گی کہ پی ٹی آئی حکومت کی بنیادیں ہل جائیں گے۔ پیر کے روز چترال پریس کلب میں پارٹی کے دیگر عہدیداروں عالم زیب ایڈوکیٹ، محمد حکیم ایڈوکیٹ، قاضی سجا د ایڈوکیٹ، قاضی فیصل، انیس الدین اور شاہی گل کالاش خاتون کی معیت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی والوں کے پاس انصاف نام کی کوئی چیز نہیں ہے اور چترالیوں کے ساتھ ناانصافی کی حد یں پار کردی اور این ایچ اے کے ان منصوبہ جات کو سوات اور دوسرے اضلاع میں منتقل کردیا جوکہ ایکنیک سے منظور شدہ تھے اور ان کی پی سی ون بننے کے بعد ٹینڈر کے مرحلے پرتھے اور 2018ء کے ای ڈی پی میں شامل بھی ہوا تھا۔ انہوں نے کہاکہ چترال کے عوام وزیر اعلیٰ محمود خان اور وفاقی وزیر مراد سعید سے بڑی امیدیں وابستہ کئے ہوئے تھے کیونکہ ان کا تعلق ملاکنڈ ڈویژن سے ہے لیکن انہوں نے چترال کی روڈ پرا بھی یہاں سے لے اڑے۔انہوں نے چترال ٹاؤن کے اندر سڑکوں کی خستہ حالی پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ پی پی پی حکومت میں انہوں نے فنڈز لاکر ان کی مرمت کی تھی لیکن اس کے بعد کسی نے ایک پائی بھی خر چ نہیں کی۔ سلیم خان نے چترال میں بجلی کی خراب صورت حال پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ پی ٹی آئی حکومت کی نااہلی یہاں بھی ثابت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ گولین گول پراجیکٹ میں 108میگاواٹ کی بجائے صرف 5میگاواٹ بجلی پیدا ہوتی ہے لیکن حکومت خاموش تماشائی ہے اور ریشن بجلی گھر کے سیلاب برد ہوئے پانچ سال بیت گئے اور صوبائی حکومت اس کی بحالی میں ناکام رہی۔ سلیم خان نے کرونا وائرس کے حوالے سے حکومت کی تیاریوں پر بھی عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اس سلسلے میں مکمل تیاری کی ضرورت ہے اور چترال کے ہسپتال میں وہ تمام سہولیات مہیا کئے جائیں تاکہ حالات سے نمٹا جاسکے۔ سلیم خان نے کہاکہ پی پی پی نے عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے والی پی ٹی آئی

حکومت کے خلاف گرم چشمہ، چترال اور ایون میں عوامی جلسوں کا پروگرام بنایا تھا لیکن ایمرجنسی حالات کی بنا پر انہیں منسوخ کردیا ہے۔