چترال (نمائندہ چترال میل)اس طرح کے ورکشاپ سے ڈاکٹرزدیگراسٹاف کی مہارت بہتر ہو گی جسکا فائدہ مریضوں کو ہو گا۔اس اقدام سے مریضوں کی نگہداشت اور دیکھ بھال میں آسانی پیدا ہوگی۔ اور علاج کے دوران مریضوں کو کم سے کم تکالیف کا سامنا کرنا پڑے گا۔ سرکاری ہسپتالوں کی ایمرجنسی کو فعال بنانا اور غریب طبقے کو علاج معالجے کی بہتر سہولیات کی فراہمی حکومتی ترجیحات میں شامل ہے۔ ان خیالات کااظہارسپرڈنڈنٹ محکمہ خزانہ ضلع چترال محمدعلی بیگ نے ڈسٹرکٹ ہیلتھ ڈیویلپمنٹ سنٹر(DHDC)چترال کے زیر اہتمام پراونشل ہیلتھ سروسز اکیڈیمی (PHSA) پشاورکی تعاون سے ڈی ایچ ڈی سی آفس چترال میں ایمزجنسی کوریج اورریفرل سسٹم کے موضوع پر دو روزہ تربیتی ورکشاپ کے اختتامی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ محکمہ صحت خیبرپختونخوا عوام کوصحت کی سہولیات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ڈاکٹرزاوردیگراسٹاف کی مہارت کومزیدبہتربنانے کے لئے اس طرح کے ورکشاپس کاانعقاد کررہے ہیں تمام قدامات کو عملی جامہ پہنایا جا رہا ہے صحت کے حوالے سے پالیسی پر عملدرآمد ہم سب کا حق ہے۔انہوں نے ورکشاپ کے انعقاد پرڈی ایچ ڈی سی چترال کو مبارکباددیتے ہوئے ہرقسم کے تعاون کی یقین دہانی کی۔ ورکشاپ میں ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹرہسپتال چترال،ٹی ایچ کیوہسپتال گرم چشمہ،بی ایچ یوبروزاورایوں کے ڈاکٹرز،نرسرز،پیرامیڈیکل اوردیگراسٹاف نے شرکت کی۔پروگرام سہولت کارسینئرمیڈیکل اسپشلسٹ ڈاکٹررکن الدین اورسرجکل اسپشلسٹ ڈاکٹربلال نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ صحت کے شعبے میں ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کر کے اپنے علم کووسیع کریں جس کا فائدہ مریض کو ہی ہوتا ہے صحت کے شعبے میں بڑے پیمانے پر اصلاحات کی جارہی ہیں۔جس پرعمل کرنے کی ضرورت ہے۔پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئرمیں تمام سروے کاکاغذی کارروائی کیاجائے دوران علاج مریض کی حالات بہترنہ ہونے کی صورت میں فوری طورپرآگے ریفرکیاجائے۔ڈپٹی ڈائریکٹرڈی ایچ ڈی سی چترال ڈاکٹرارشاد احمداورشاکرالدین پروگرام سہولت کاراورشراکاء و رکشاپ کے تعاون کاشکریہ اداکرتے ہوئے کہاکہ ڈی ایچ ڈی سی چترال محکمہ صحت کے تمام اسٹاف کے تربیت اور پیشہ ورانہ سرگرمیوں میں مصروف عمل،عملے کو بہتر سے بہتر انداز میں تربیت دینے کیلئے پرعزم ہیں۔پروگرام کے آخرمیں مہمان خصوصی اوردیگرسینئرڈاکٹرزنے شرکائے ورکشاپ میں سرٹیفکیٹس تقسیم کیں۔