چترال ٹاون کے عوام نے لوڈ شیڈنگ کے خلاف منگل کے روز زبردست احتجاجی ریلی نکالی اور اتالیق چوک چترال میں جلسہ منعقد کیا

Print Friendly, PDF & Email

چترال (محکم الدین) چترال ٹاون کے عوام نے لوڈ شیڈنگ کے خلاف منگل کے روز زبردست احتجاجی ریلی نکالی اور اتالیق چوک چترال میں جلسہ منعقد کیا۔ جس سے خطاب کرتے ہوئے مقرر ین نے کہا۔ کہ محکمہ واپڈا کی غفلت اور لاپرواہی کی بنا پر اربوں روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والا گولین ہائیڈل پراجیکٹ تباہی کے دھانے پر ہے۔ ذمہ دار آفیسران گذشتہ تین مہینوں سے غائب ہیں۔ اور پاور ہاءوس نان ٹیکنکل افراد یعنی ہیلپر سے چلایا جا رہا ہے۔ جس کی وجہ سے بجلی کی مجموعی پیداوار 106میگاواٹ سے کم ہو کر صرف 6 میگاواٹ رہ گئی ہے۔ مسلسل لوڈ شیڈنگ سے لوگوں کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے۔ جبکہ ڈی ایچ کیو ہسپتال، دیگر سرکاری ا ادارے، کاروبار مکمل طور پر مفلوج ہو چکے ہیں۔ عوام کو شدید طور پر مشکلات اور پریشانیوں کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ ظالمانہ اور نا اہلی کی یہ لوڈ شیڈنگ مزید برداشت نہیں کی جائے گی۔ کیونکہ دونوں اضلاع کے لوگوں کا انحصار چترال ٹاٗون پر ہے۔ اس لئے شہر میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کسی بھی صورت قبول نہیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ ہمارے نمایندگان قومی اور صوبائی اسمبلی میں بجلی کے حوالے سے آواز اُٹھاتے ہیں۔ تو اُسے سنجیدہ نہیں لیا جاتا۔ اور مسئلے کو حل کرنے کی بجائے اُسے پس پُشت ڈال دیا جاتا ہے۔ حالانکہ بڑی مقدار میں پانی بجلی گھر کے مین ٹینک سے ضائع ہو رہا ہے۔ اُس کو بحال کرنے کی کوشش نہیں کی جارہی۔ انہوں نے کہا۔ کہ واپڈا کی نا اہلی اور عدم دلچسپی کی وجہ سے گولین ہائیڈل کی پیداوار مسلسل گھٹ رہی ہے۔ گذشتہ سال سردیوں میں پانی کی کمی کے باوجود پیداوار 12میگاواٹ تھی۔ جو کہ اب مزید کم ہو کر 6 میگاواٹ پر آگئی ہے۔ اُسے بھی مختلف علاقوں میں تقسیم کرکے شہر کو اندھیرا رکھا جا رہا ہے۔ مقررین نے کہا۔ کہ جو بجلی پیدا ہو رہی ہے۔ اُسے چترال ٹاءون کو بلا ناغہ دیا جائے۔ اگر ضرورت پوری ہو۔ تو دیگر علاقوں کو دیا جائے۔ مقررین نے لواری ٹاپ پر گرے ہوئے پانچ پول کی فوری بحالی کا بھی مطالبہ کیا۔ تاکہ نیشنل گرڈ بحال ہونے پر نیچے سے بجلی کی ترسیل ممکن ہو سکے۔ مظاہرین نے واپڈا، پیسکو، گولین ہائیڈل انتظامیہ، ممبران اسمبلی اور انتظامیہ کے خلاف نعرے لگائے۔ احتجاجی جلسے سے سابق ایم این اے شزادہ افتخار الدین، سابق ایم پی اے مولانا عبدالرحمن، امیر جماعت اسلامی مولانا جمشید احمد، پی پی رہنما شریف حسین، پی ٹی آئی رہنما امین الرحمن، خطیب مولانا اسرار الدین الہلال، سابق ناظم سجاد احمد، صدر تجار یونین چترال شبیر احمد، جے یو آئی رہنما مولانا عبد السمیع، سابق ناظم حیات الرحمن اور فدا احمد وغیر ہ نے خطاب کیا۔