چترال (محکم الدین) چترال کے ماڈل اپیلٹ کورٹ سیشن جج و ضلع قاضی چترال جاوید الرحمن نے ماتحت عدالت کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے ایون صحن پائین میں پولیو ورکر پر حملے کے مشہور کیس کے مجرمان ماں بیٹی کی اپیل خارج کر دی۔ مجرمان ماں بیٹی کے خلاف ماڈل ٹرائل مجسٹریٹ سنیئر سول جج چترال ناصر خان نے جرم ثابت ہونے پر 19اگست 2019کو اپنے فیصلے میں ایک لاکھ 10ہزار796روپے جرمانے کا حکم سنایا تھا۔ استغاثہ پولیو ورکر شازیہ بی بی کے مطابق 25مارچ 2019کو صحن پائین ایون میں پولیو مہم کے دوران بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کیلئے جب وہ امیر خان کے گھر میں داخل ہوئی۔ تو امیر خان کی بیوی مشرف بی بی اور بیٹی نسیمہ بی بی پولیو قطرے پلانے سے اُس پر برہم ہوئے اور دھکے دے کر گھر سے نکالنے کے دوران شازیہ نالے میں گر گئی۔ جس کی وجہ سے اُس کے جسم کے کئی حصوں پر زخم آئے۔ اُس وقت ماڈل ٹرائل کورٹ میں چالان پیش ہونے کے ایک ماہ کے اندر اندر عدالت نے ماں بیٹی کو جرم ثابت ہونے پر مجرم قرار دیتے ہوئے جرمانے کی سزا سنائی۔ جس کی عدم آدائیگی کی صورت میں تعزیرات پاکستان کے تحت کاروائی ہوگی۔ اس فیصلے کے خلاف مجرمان نے ماڈل اپیلٹ کورٹ سیشن جج و ضلع قاضی چترال کی عدالت میں اپیل کی تھی۔ جسے عدالت نے خارج کردیا۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات