پرویز مشرف کے خلاف خصوصی عدالت کا فیصلہ نا منظور۔ اپر چترال بونی میں احتجاجی جلسہ

Print Friendly, PDF & Email

بونی (ذاکر زخمی) ملک کے دوسر حصوں کی طرح آج اپر چترال کے ہیڈ کوارٹر بونی میں بھی سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف خصوصی عدالت کے سخت ترین فیصلہ کے خلاف بونی کے سماجی و سیاسی شخصیت ظہیر الدین بابرؔ کی کال پر احتجاجی ریلی و جلسہ منعقد کیا گیا۔ جہاں مختلف شعبہ ہائے زندگی کے لوگوں کے علاوہ تجار یونین بونی نے بھی بھر پور انداز میں شرکت کی۔احتجاجی ریلی پرویز مشرف کے حق میں بینرز اٹھاتے ہوئے پرویز مشرف زندہ باد،پاک فوج زندہ باد پرویز مشرف کے خلاف متعصبانہ فیصلہ نا منظور کے نعروں کے ساتھ بونی چوک پہنچ کر جلسہ کی شکل اختیار کی۔ جہاں مختلف طبقہ ہائے فکر کے لوگ اور تجار برادری بونی نے بھر پور شرکت کی۔جلسہ کی نظامت ظہیر الدین بابرؔ نے کی۔ مقررین اپنے خطاب میں پرویز مشرف کے خلاف خصوصی عدالت کے فیصلہ پر اپنی شدید غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے اپیل کی کہ اس متعصبانہ فیصلہ کو فوراً واپس لی جائے۔ پرویز مشرف ۰۴ سال پاکستان اور اس کے عوام کے لیے قربانی دی ہے۔ اس کا صلہ غدار کی شکل میں دینا انصاف کا تقاضا نہیں۔عدالت کا فیصلہ انصاف کے منافی ہے۔اسے کالعدم قرار دیکر سپریم جوڈیشنل کونسل سے انکوئری کرائے جائے۔پرویز مشرف فخر پاکستان اور محسنِ چترال ہیں۔چترالی اپنے محسن کے احساان کو نہیں بھول سکتے۔آ پ چترال کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا چترالیوں کو عزت دی اور چترال کو حقیقی طور پر پاکستان کا حصہ سمجھا اوربنایا۔آج اہلِ چترال اپنے محبوب قائد کو اس طرح بے توقیر ی برداشت نہیں کر سکتا۔ چترال کا بچہ بچہ محسنِ چترال کے لیے جان کا نذرانہ پیش کرنے کو تیار ہے۔خصوصی عدالت کا فیصلہ ذاتی عناد پر مبنی ہے۔ ہم اس فیصلے کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔ اگر پاکستان کے لیے اتنی قربانی دینے کے باوجود پر ویز مشرف غدار تصور کیا جاتا ہے تو مخلص یہاں ملنا ناممکن ہے۔احتجاج جلسہ سے ظہیر الدین بابرؔ، سلطان نگاہ،سلطان امیر،شیر ویزر لال،صدر تجار یونین بازار بونی محمد شفیع۔عزیز اللہ۔فضل الرحمٰن وغیرہ نے خطاب کیا۔