چترال (نمائندہ چترال میل) سابق صوبائی وزیر، صدر پی پی پی چترال سلیم خان نے ایک پریس ریلیز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سب تحصیل لٹکوہ گرم چشمہ میں گزشتہ حکومت کی کوششوں سے نادرا کا سب آفس کھولا گیا تھا۔ جو کم و بیش 50ہزار آبادی کے لوگو ں کی ضروریات کو پورا کررہا تھا۔ اب سننے میں آرہا ہے کہ موجودہ انصاف کی حکومت ضلع چترال کے پسماندہ علاقہ گرم چشمہ سے نادرا آفس کو مکمل بند کرنے کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکومت دعوی کرتا ہے کہ موجودہ حکومت پسماندہ علاقوں کو ترجیح دیکر ان کے ضروریات کو پورا کرے گاجبکہ دوسری طرف گزشتہ حکومتوں کے منظور کردہ منصوبوں کو بھی بند کرتا ہے۔ یہ کیسا انصاف ہے حالانکہ نادرا آفس گرم چشمہ میں ٹارگٹ سے زیادہ ہر ماہ شناختی کارڈ بنوایا جارہا تھا اور دفتر بھی مفت فراہم کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ میں عوام گرم چشمہ چترال کی ترجمانی کرتے ہوئے چیرمین نادرا، وفاقی وزیر داخلہ اور DGنادرا KPسے اپیل کرتا ہوں کہ نادرا آفس گرم چشمہ کو فوری طور پر عوام لٹکوہ کیلئے کھولا جائے اور ایک مستقل دفتر کی حیثیت سے کھولا جائے تاکہ غریب عوام اپنے گھر کے قریب سے شناختی کارڈ بنوا سکیں گے۔ بصورت دیگر عوام گرم چشمہ اپنا حق حاصل کرنے کیلئے عوامی احتجاج کو جاری رکھیں گے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات