گذشتہ روز قتل ہونے والے گرم چشمہ ایژ کے رہائشی نوجوان وقار احمد عرف شہنشاہ کی بیوی کی لاش بھی بر آمد ہو گئی

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) گذشتہ روز قتل ہونے والے گرم چشمہ ایژ کے رہائشی نوجوان وقار احمد عرف شہنشاہ کی بیوی کی لاش بھی بر آمد ہو گئی ہے۔ جس کی تلاش گذشتہ دو دنوں سے جاری تھی۔ چترال پولیس نے م میڈیا کو بتایا کہ خاتون تسلیم بی بی کی لاش کی بازیابی کے بعد اس بات کو تقویت ملی ہے کہ دیرکوہستان سے تعلق رکھنے والی خاتون کے والدین شہنشاہ کے ساتھ اپنی بیٹی کی پسند کی شادی پر خوش نہیں تھے اور انہوں نے اپنے غم و غصے کی آگ ٹھنڈا کرنے کیلئے مرد و عورت پر مشتمل قاتلوں کا گینگ ان کے پیچھے لگا دیا۔ جنہوں نے گرم چشمہ میں رہائش اختیار کرکے دوست کے روپ میں شہنشاہ اور ان کی بیوی کو قتل کرنے کی منصوبے بندی کی۔ اوردو دن پہلے گرم چشمہ روڈ پر شالی گول کے قریب قتل کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے بعد رات کی تاریکی میں چترال سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ چترال پولیس نے خاتون کی لاش کو بازیاب کرنے کے بعد پوسٹ مارٹم کیلئے ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال پہنچا دیا ہے۔ جہان پوسٹ مارٹم کے بعد اسے گرم چشمہ میں سپرد خاک کیا جائے گا۔ جبکہ ان کے مقتول شوہر شہنشاہ کو گذشتہ روز سپرد خاک کیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ ایک سال پہلے گرم چشمہ کے مقام ایژ سے تعلق رکھنے والے نوجوان وقار احمد عرف شہنشاہ نے دیر کوہستان کی لڑکی سے پسند کی شادی کی تھی۔ اور وہ اپنی بیوی کو لے کر اپنے گھر ایژ گرم چشمہ میں ہی رہایش پذیرتھا کہ کچھ عرصہ پہلے سوات سے تعلق رکھنے والا ایک شخص اپنی فیملی کے ساتھ گرم چشمہ میں رہائش اختیار کی۔ جس کے ساتھ شہنشاہ اور اُس کی فیملی کے تعلقات بڑھے۔ اور دوستی کی صورت اختیار کی گذشتہ روز شہنشاہ کی حاملہ بیوی کو چترال شہر کے ہسپتال میں چیک اپ کی ضرورت پڑی۔تو دونوں فیملی ٹو ڈی کار میں گرم چشمہ سے چترال آئے۔ لیکن شام کو واپس گھر نہیں پہنچے۔ تو وقار احمد عرف شہنشاہ کے گھر والوں نے موبائل پر ان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی مگر موبائل بند ہونے کی وجہ سے کسی سے بھی رابطہ نہیں ہو سکا۔ اور اگلی صبح شہنشاہ کی لاش شالی گول کے احاطے میں سڑک کے قریب ملی تھی۔ لیکن اس کی لاپتہ بیوی تسلیم بی بی کے بارے میں یہ شبہ ظاہر کیا جارہا تھا۔ کہ شاید قاتل گینگ اسے ساتھ لے گئے ہوں۔ تاہم ان کی تلاش جارہی تھی۔ کہ بدھ کی شام ان کی لاش گرم چشمہ روڈ پر کھانسغیر کے احاطے میں ملی۔ جسے پولیس نے اپنی تحویل میں لے کر ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال پہنچا دیا ہے۔ جہاں جمعرات کی صبح ان کو پوسٹ مارٹم کرنے کے بعد گرم چشمہ میں سپرد خاک کیا جائے گا۔ چترال پولیس نے نا معلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کر دی ہے۔