چترال (نمائندہ چترال میل) چترال سے قومی اسمبلی کے رکن مولانا عبدالاکبر چترالی نے بدھ کے روز راغ لشٹ کے مقام پر المناک ٹریفک حادثے میں آٹھ قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع اور درجن سے ذیادہ افراد کے شدید زخمی ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے غمزدہ خاندانوں کے ساتھ ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ چترال پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے حادثے کے فوراًبعد امدادی سرگرمیاں شروع کرکے زخمیوں کو فوری طور پر ہسپتال پہنچانے اور جان بحق ہونے والوں کی میتیں ان کے گھروں کو روانہ کرنے اور تدفین کا انتظام کرنے پر الخدمت فاونڈیشن کے ا نتظامیہ کو سراہتے ہوئے ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔ مولانا چترالی نے الخدمت فاونڈیشن کے ساتھ ساتھ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال چترال کے ڈاکٹروں اور نرسنگ اسٹاف کی جانفشانی سے ڈیوٹی سرانجام دینے اور پولیس ڈیپارٹمنٹ کا بھی شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہاکہ جن زخمیوں کو مزید علاج معالجہ کے لئے پشاور لے جانے کی ضرورت ہوگی، ان کے لئے ایمبولنس گاڑی کا انتظام بھی کیا جائے گا۔ ایم این اے مولانا عبدالاکبرچترالی نے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ حادثے میں زخمیوں کی فوری مالی امداد کی جائے اور جان بحق ہونے والوں کے ورثاء کو بھی معاوضے ادا کئے جائیں۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات