چترال (نما یندہ چترال میل) ممبر قومی اسمبلی چترال مولانا عبد الاکبر چترالی، ایم پی اے چترال مولانا ہدایت الرحمن نے چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چترال کے معروف درسگاہ دی لینگ لینڈز سکول اینڈ کالج کے تنازعے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اور کہا ہے کہ کسی بھی صورت میں سکول کا بند ہونا قابل قبول نہیں ہے۔ اور نہ اسے چترال کے عوام برداشت کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ ہم سکول کے غیر ملکی خاتون پرنسپل کا احترام کرتے ہیں۔ لیکن کسی بھی صورت میں ملکہ بن کر احکامات دینے کو تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا۔ کہ چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا اور کمشنر ملاکنڈ ڈویژن کی طرف سے یکطرفہ اور جابرانہ فیصلے کی بھر پور مذمت کرتے ہیں۔ کہ انہوں نے ون سائڈڈ رُخ اختیار کیا ہے۔ اور کسی کی بات سننے کیلئے تیار نہیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ چترال تعلیم کے لحاظ سے صوبے میں چوتھے نمبر پر ہے۔ اور چترال کے درجنوں کالجز اور یونیورسٹی مقامی پرنسپل اور پروفیسرز کے زیر نگرانی چل رہے ہیں۔ ابھی تک کسی تعلیمی ادارے میں یہ حالات پیدا نہیں ہوئے۔ جو لینگ لینڈز سکول اینڈ کالج کے غیر ملکی خاتون پرنسپل نے پیدا کئے ہیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ غیر ملکی خاتون پرنسپل اگر اتنی صلاحیت کی حامل ہے۔ تو چیف سیکرٹری اور کمشنر ملاکنڈ اُسے صوبائی سطح کے کسی یونیورسٹی کیلئے بطور پرنسپل تقرر کریں۔ اور چترال کے لوگوں سے اُن کی جان چھڑائیں۔ مولانا چترالی نے کہا۔ کہ افسوسناک امر یہ ہے۔ کہ سکول کے بارے میں کسی بھی مسئلے کے سلسلے میں اُنہیں اور ایم پی اے مولانا عبدا لرحمن کو اَن بورڈ نہیں لیا گیا۔ حالانکہ وہ دونوں پچاس پچاس ہزار ووٹ لے کر چترالی قوم کے منتخب نمائندے ہیں۔ اور اس دارے کے سب سے بڑے سٹیک ہولڈر ہیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ ہم مذکورہ سکول کے ا نجہانی برطانوی پرنسپل جی ڈی لینگ لینڈز کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ کہ وہ انتہائی سادگی سے زندگی گزارتے تھے۔ اُن کی زیر نگرانی اس تعلیمی ادارے میں کبھی بھی ایشو پیدا نہیں ہوا۔ اور اُس وقت کے طلبہ آج ملک کے اعلی عہدوں پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ لیکن اُس کے مقابلے میں موجودہ پرنسپل ملکہ بنی ہوئی ہے۔ اور مبینہ طور پر اخراجات لاکھوں میں ہیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ یہ سیمی گورنمنٹ ادارہ ہے۔ کسی کی ذاتی ملکیت نہیں ہے۔ اگر چوری چھپے چترال کے اس اثاثے کا کسی سے سودا کیا گیا ہے۔ تووہ ناقابل قبول ہے اور چترالی قوم کے ساتھ دھوکا کیا گیاہے۔ جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا۔ کہ موجودہ بورڈ آف گورنرز کو فوری طور پر تحلیل کیا جائے۔ کیونکہ اس میں اکثریت غیر مقامی ہیں۔ ا ور ان کی جگہ چترال سے تعلق رکھنے والے ممبران اسمبلی، بلدیاتی نمائندگان طلبہ کے والدین اور انٹلیکچولز کوبورڈ آف گورنرز میں شامل کیا جائے۔ جو لوگ یہ کہتے ہیں۔ کہ لینگ لینڈز سکول سے ممبران اسمبلی کا کیا کام ہے۔ ہم کہتے ہیں۔ کہ یہ ہمارا ہی کام ہے۔ کیونکہ ہم قوم کے نمایندے ہیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ ہم کسی کو بھی وائسرائے یا ملکہ نہیں بننے دیں گے۔ وہ زمانہ گُزر چکا۔ انہوں نے کہا۔ کہ کل ہفتے کے روز سکول کھولا جائے۔ بصورت دیگر پیر کے روز اگلے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔انہوں نے اساتذہ کے خلاف کسی بھی کاروائی کی پُر زور مذمت کی اور کہا۔ کہ اُنہیں اکیلا نہیں چھوڑا جائے گا۔ پریس کانفرنس کے موقع پر جماعت اسلامی کے رہنما عتیق احمد، سابق ممبر ڈسٹرکٹ کونسل چترال ریاض احمد دیوانبیگی، شہزادہ امیر الحسنات شزدہ گُل، عنایت اللہ اسیر، جاوید احمد، ممتاز بزنس مین شیخ کے علاوہ لینگ لینڈز سکول کے مردو خواتین اساتذہ اور والدین کی بڑی تعداد موجود تھی۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات