ایون کے مقام موڑدہ میں گھریلو سلنڈر دھماکے کے نتیجے میں جھلس جانے والے ایک ہی خاندان کے آٹھ افراد میں سے دم توڑ نے والی تانیال کو ہفتے کے روز ایون قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا

Print Friendly, PDF & Email

چترال (محکم الدین) ایون کے مقام موڑدہ میں گھریلو سلنڈر دھماکے کے نتیجے میں جھلس جانے والے ایک ہی خاندان کے آٹھ افراد میں سے دم توڑ نے والی تانیال کو ہفتے کے روز ایون قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔جسے جمعہ اور ہفتے کی رات پشاور سے ایون گھر پہنچا دیا گیا تھا۔ تاہم پانچ سالہ کہکشان جو ہفتے کی صبح چل بسی تھی ، کی نعش کوحیات آباد کمپلیکس کے برن اینڈ پلاسٹک سرجری کے سرد خانے میں رکھا گیا ہے۔ جسے اتوار کی شب چترال روانہ کردیا جائے گا۔ جبکہ معصوم ایان بھی انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا ہے۔ ہسپتال میں اُن کی خدمت انجام دینے والے رشتے دار مجیب احمد نے ٹیلیفون پر میڈیا کو بتایا۔ کہ ڈاکٹروں کے مطابق جان بحق ہونے والی تانیال کی جسم 95فیصداور کہکشان 92فیصد جل گئی تھیں، جن کے بچ جانے کی امید نہیں کی جا سکتی تھی۔ اسی طرح ایان کے جھلس جانے کی شرح بھی بہت زیادہ ہے۔ جبکہ ان میں سب سے کم نقصان والا مریض 57فیصد جھلس گیا ہے۔ اس لئے حالات انتہائی تشویشناک ہیں۔تاہم حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کے برن اینڈ پلاسٹک سرجری یونٹ کے ڈاکٹرز اُنہیں بچانے کی سرتوڑ کو شش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ ان تمام متاثرہ افراد کا علاج مخیر حضرات اور حکومت کی طرف سے تعاون سے رہا ہے۔ اور ہزاروں روپے روزانہ کی بنیاد پر اخراجات اُٹھ رہے ہیں۔جو کہ اس خاندان کیلئے با لکل ممکن نہیں تھا ۔ اُنہوں نے میڈیا کے ذریعے چترال کے ایم پی ایز عام شہریوں،حکومت اور اُن تمام مخیر خواتین و حضرات کا شکریہ ادا کیا ہے ۔ جو رضائے الہی اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ان متاثرین کی حالت پر رحم کھا کر ان کی مدد کر رہے ہیں ۔ واضح رہے کہ گذشتہ دنوں ایون کے مقام موڑدہ میں شاکر اللہ اور اُن کے بھائی منظور کے گھر میں گھریلو سلنڈر کے دھماکے سے گھر کے آٹھ افراد جھلس گئے تھے۔ جن میں تین خواتین دو مرد اور تین بچے شامل تھے۔ جبکہ شاکراللہ کی دو بیٹیاں اور ایک بیٹا اس حادثے کے موقع پر گھر کے اندر موجود نہیں تھے۔ جو کہ معجزانہ طور پر کسی بھی نقصان سے محفوظ رہے۔ اس حادثے میں جھلسے ہوئے گھر کے آٹھ افراد میں شاکر اللہ اُن کی بیوی اور دو بچے اُن کا بھائی منظور اُس کی بیوی و بیٹی اور اُن کی ماں شامل ہیں۔تاہم ماں کو علاج کے بعد ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا ہے۔ جبکہ جھلسے ہوئے دیگر افراد کو پشاور حیات آباد میڈیکل کمپلیکس منتقل کیا گیا ہے۔ جہاں علاج کے دوران دو بچیاں زخموں کی تاب نہ لاتی ہوئی چل بسیں۔ جبکہ معصوم ایان، والدین اور دیگر افراد کی حالت بھی تشویشناک بتائی جاتی ہے۔