وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمو د خان کا جمعہ کے روزضلع اپر چترال میں ریشن کے مقام پر ایک عوامی جلسے سے خطاب

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمو د خان نے کہا ہے کہ چترال جیسے دورافتادہ علاقوں کی ترقی کی شدید خواہش رکھنے کے باجود کچھ کرنے سے قاصر ہیں جس کی وجہ سے حکمرانوں کے روپ میں وہ چور، ڈاکو اور لٹیرے ہیں جنہوں نے دونوں ہاتھوں سے ملک کو لوٹا اور خزانے میں جھاڑو پھیر کے چلے گئے اور اب ایک ایک کرکے جیل کی سلاخوں کے پیچھے جارہے ہیں۔ جمعہ کے روزضلع اپر چترال میں ریشن کے مقام پر ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ خزانہ بالکل خالی ہے جس کی وجہ سے ترقیاتی کام اس وقت متاثر ضرورہوں گے لیکن ان حالات میں نہ تو عوام کو گھبرانا چاہئے اور نہ ہم گھبرائیں گے اور ان حالات کا پامردی سے مقابلہ کرکے مستقبل کو سنواریں گے اور ملک کو دوبارہ حقیقی ترقی کی راہ پر گامزن کرکے ہی دم لیں گے جس کے لئے وقتی مسائل سے نمٹنا ہوگا۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ چترال کے لوگ نہایت شائستہ اور سلجھے ہوئے اور سمجھدار ہیں اور حالات کی نزاکت اور حکومت کی مجبوریوں سے باخبر ہیں۔ چیف منسٹر نے پی ٹی آئی کے کارکنوں پر زور دیتے ہوئے کہاکہ وہ آنے والے بلدیاتی انتخابات کے لئے تیاری بھر پور انداز میں شروع کریں کیونکہ عمران خان کی وژن کے مطابق اختیارات کو نچلی سطح پر منتقل کئے گئے ہیں اور بلدیاتی نمائندے اب ترقی کے کے حوالے سے بہت کچھ ڈلیور کرنے کی پوزیشن میں ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ تعلیم، صحت، مواصلات اور دوسرے بنیادی سروسز کی فراہمی میں بلدیاتی اداروں کو ذیادہ سے ذیادہ اختیارات مل گئے ہیں اور یہی حقیقی معنوں میں عوام کی حکمرانی کا نقطہ آغاز ثابت ہوگا۔ محمود خان نے مقبوضہ کشمیر میں جاری صورت حال کے حوالے سے کہاکہ ہم بھارتی کی جارحانہ روئیے کی شدید مذمت کرتے ہیں اور بھارت پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ چترال کے عوام اپنے کشمیری بھائیوں کے شانہ بشانہ لڑنے کے لئے تیارہیں۔انہوں نے کہاکہ عمران خان کی کشمیر کی آزادی کے لئے لئے جانے والے کوششوں کو عالمی سطح پر پذیرائی مل رہی ہیں اور یہ افسوس کا مقام ہے کہ سابق حکمرانوں نے صرف کشمیر کا نام لینے پر اکتفاکیا تو کوئی اس کے نام پر بننے والی کمیٹی کے سربراہ کی آڑ میں مراعات کا مزہ لیتے رہے لیکن کشمیرکا ز کو کو پش پشت ڈالتے رہے۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر سپاسنامے کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ تمام جاری اسکیموں کو فنڈز کی کمی کی وجہ سے رکنے نہیں دئیے جائیں گے جبکہ بونی ہسپتال میں ڈاکٹروں کی کمی کو دورکرنے کے ساتھ ساتھ ادویات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ انہوں نے چترال کا تین روزہ تفصیلی دورے پر آنے اور ریشن گاؤں کے لئے واٹر سپلائی اسکیم کا بھی اعلان کیا۔اس موقع پر چیر مین ڈیڈاک وزیر زادہ کے علاوہ پی ٹی آئی کے مقامی لیڈر عبداللطیف، آفتاب ایم طاہر اور الحاج رحمت غازی خان نے بھی خطاب کیا اور اپر چترال ضلعے کے لئے نوٹیفکیشن جاری کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ اس سے قبل انہوں نے 2015ء میں سیلاب زدہ پیڈو کے ریشن ہائیڈرو پاؤر اسٹیشن کی بحالی کے کام کا بھی افتتاح کیا جس پر 5کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ ریشن گاؤں پہنچنے سے وہ لویر چترال میں دروش کے مقام پر گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کا افتتاح کیا جبکہ ڈی۔ سی کے دفتر میں پی ایم آریو کے دفتر کا افتتاح کیا اور کشمیر مارخو ر کی ٹرافی شکار کے سلسلے میں متعلقہ دیہات کے ویلج کنزرویشن کمیٹیوں میں چیک بھی تقسیم کئے۔ اس موقع پر ڈی سی لویر چترال نوید احمد نے انہیں ترقیاتی کاموں کے سلسلے میں بریفنگ دی۔ وزار ت اعلیٰ کا منصب سنھبالنے کے بعد محمود خان کا یہ پہلا دورہ چترال تھا۔ صوبائی وزیر ماحولیات اشتیاق ارمڑ بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔