چترال (نمائندہ چترال میل) ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر اکبر شاہ نے ہسپتال کے سات ویمن میڈیکل افسروں کو اپنے آبائی گاؤں دروش کے تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال میں باری باری ڈیوٹی سرانجام دینے کے لئے ڈیٹیل کرلی ہے جن میں ڈاکٹر شہناز، ڈاکٹر سعیدہ ربانی، ڈاکٹر ربیعہ شہاب، ڈاکٹر عمرانہ خالد، ڈاکٹر حسینہ، ڈاکٹر فرح اور ڈاکٹر زرینہ عظیم شامل ہیں جسے عوامی حلقے حیرت کا اظہار کررہے ہیں اور اسے اپنی نوعیت کا پہلا آرڈر ہے جس میں ڈی ایچ کیو ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے اپنے ہسپتال کے ڈاکٹروں کو دوسرے ہسپتالوں میں ڈیوٹی تفویض کردی ہے۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ اہالیان دروش نے تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال میں لیڈی ڈاکٹروں کی اسامیوں کو ایک عرصے سے خالی رکھنے پر احتجاج کا اعلان کردیا تھا جس کے پیش نظر یہ حکمنامہ جاری کردیا گیا ہے جوکہ ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کی بجائے ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر کے دفتر سے جاری ہونا چاہئے تھا۔ ان کا کہنا تھاکہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال میں ڈاکٹروں کی پہلے سے کمی تھی اور ان کو باری باری دوسرے ہسپتالوں میں ڈیوٹی تفویض کرنے سے ہسپتال پر منفی اثر پڑسکتا ہے۔ سابق ویلج ناظمین ایسوسی ایشن کے ایسوسی ایشن کے صدر سجاد احمد خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ دروش ہسپتال ایک لاکھ سے ذیادہ آبادی کو کورکرتی ہے جہاں مستقل بنیادوں پر لیڈی ڈاکٹروں کی تعیناتی ہونی چاہئے اور دروش کے عوام اپنی احتجاج میں پورا پورا حق بجانب ہیں لیکن چند دنوں کے لئے وہاں ڈی ایچ کیوہسپتال کے لیڈی ڈاکٹروں کی باری باری ڈیوٹی لگانا ان کو ٹرخانے کے مترادف ہے۔ سجاد احمد خان نے کہاکہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال ارندو سے لے کر بروغل اور گبور تک کے پانچ لاکھ آبادی کا واحد ہسپتال ہے جہاں ڈاکٹروں کی کمی اور دوسرے سہولیات کی عدم دستیابی برداشت نہیں کی جاسکتی اور اس ہسپتال سے لیڈی ڈاکٹروں کی عارضی بنیادوں پر بھی دوسرے ہسپتال میں ڈیوٹی کے لئے بھیجنا کسی بھی طور پر درست نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال چترال میں جنرل ڈیوٹی ڈاکٹروں اوراسپیشلسٹوں کی چالیس سے ذیادہ اسامیوں کو پر کرنے اور ایم ایس کی غیر قانونی آرڈر کی منسوخی کا مطالبہ کیا۔ جب میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر اکبر شاہ سے ان کاموقف جاننے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے کہاکہ دروش ہسپتال میں شدید ضرورت کے پیش نظر اور ڈی سی لویر چترال کے حکم پر انہوں نے یہ آرڈر جاری کیا ہے جوکہ اس ماہ کی 23تاریخ تک زیر عمل رہے گا۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات