چترال (نمائندہ چترال میل) کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کے ساتھ یکجہتی کیلئے چترال کے عوام اور انتظامیہ کے زیر اہتمام ریلی اور احتجاجی جلسے منعقد ہوئے. جس میں سرکاری آفیسران, سیاسی قائدین, سول سوسائٹی کے نمائندگان, تجار برادری, ڈرائیور یونین, صحافی, اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی. اس سلسلے میں ایک بڑی ریلی ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر چترال ذاکر حسین جدون کی زیر قیادت چیو پل سے شروع ہوا. جو چترال مین بازار سے ہوتا ہوا اتالیق چوک پہنچ کر اختتام پذیر ہوا. جس میں چترال کے تمام اداروں کے آفیسران اور ملازمین شامل تھے. ریلی میں مظاہرین نے کتبے اٹھا رکھے تھے. جس میں کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی, اور انڈیا کے خلاف نعرے درج تھے. اس موقع پر کشمیر کی آزادی اور مظلوم کشمیریوں کی کامیابی کئلیے دعائیں کی گئیں. اور قربانی دینے کا اعادہ کیا گیا. بعد آزان نماز جمعہ کے بعد پی آئی اے چوک چترال میں ایک بڑا احتجاجی جلسہ زیر صدارت خطیب شاہی جامع مسجد چترال مولانا خلیق الزمان کی زیر صدارت منعقد ہوا. جس سے خطاب کرتے ہوئے محمد حکیم ایڈوکیٹ, عبدالطیف, مولانا سلامت اللہ, مولانا اسرار الدین الہلال, ساجد اللہ ایڈوکیٹ اور مولانا خلیق الزمان و دیگر نے کہا. کہ اب کشمیر کی آزادی کے حوالیسے انڈیا کے ساتھ مذاکرات بے معنی ہیں. کیونکہ مذاکرات کیلئے بھی اخلاقیات کی ضرورت ہے. جس سے انڈیاعاری ہے. حکومت کی طرف سے کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ میں زوردار طریقے پر پیش کیا جائے. اگر فیصلہ ممکن نہ ہوا. تو جہاد کا راستہ اختیار کیا جائے. انہوں نے کہا. کہ تمام جہادی تنظیمات کو کشمیریوں کو انڈیا کے ظلم و بر بریت سینجات دلانے کیلئے جہاد کیلئے بھلانا چاہیے. اور یہی اس کا واحد حل ہے. انہوں انسانی حقو ق کی عالمی تنظیمات کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا. کہ اغیار کبھی مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار نہیں دیتے. آج پچیس دنوں سے کشمیری مسلمان گھروں میں محصور ہیں. کئی ہلاک ہو گئے ہیں. کھانے پینے کی اشیا اور جان بچانے والی ادویات تک لوگوں کو دستیاب نہیں. لیکن عالمی ضمیر خاموش ہے. الیکٹرانک میڈیا سوشل میڈیا پر پابندی لگا کر کشمیر کے اندر بربریت سے دنیا کو لاعلم رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے.جس کی وجہ سے لوگ اپنے پیاروں سے ملنے اور بات کرنے کو ترس رہے ہیں. لیکن انڈیا اور اقوام متحدہ کے کانوں جوں تک نہیں رینگتی. مقررین نے کہا. کہ چترال کے مسلمان اپنے کشمیری بھاء بہنوں کیلئے تن من دھن کی قربانی کیلئے ہر وقت تیار ہیں. جب حکومت کی طرف سے مطالبہ کیا گیا. ہم اپنی فوج کے شانہ بشانہ جنگ اور کشمیر کی آزادی کیلئے ہراول دستے کا کردار ادا کریں گے. اس موقع پر مطالبہ کیا گیا. کہ حکومت پاکستان انڈیا کیساتھ اپنے سفارتی تعلقات مکمل طور پر ختم کرے, ان کا سفارتخانہ بند کردیا جائے. اور پاکستانی سفارتی اہلکاروں کو بھی ہندوستان سے واپس بلایا جائے. انڈیا کے تمام مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے. خصوصا انڈیا کی فلموں پر پابندی لگائی جائے. جلسے کے دوران مظاہرین نے ہندوستان کے خلاف زبردست نعرہ بازی کی اور آخر میں مودی کا پتلا جلایا گیا.
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات