پولیو مہم کے دوران خاتون پولیو ورکر پر حملے میں ملوث ماں اور بیٹی کو جرم ثابت ہونے پر مجموعی طور پر ایک لاکھ 10ہزار 796روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ عدالت

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل)ماڈل ٹرائیل مجسٹریٹ کورٹ کے جج ناصر خان نے گزشتہ مارچ میں ایون گاؤں میں پولیو مہم کے دوران خاتون پولیو ورکر پر حملے میں ملوث ماں اور بیٹی کو جرم ثابت ہونے پر مجموعی طور پر ایک لاکھ 10ہزار 796روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ استعاثہ کے مطابق اس سال 25مارچ کوصحن پائین ایون گاؤں میں امیر خان کی بیوی مشرف بی بی اور بیٹی نسیمہ بی بی نے محکمہ صحت کے لیڈی ہیلتھ ورکر شازیہ بی بی پر اس وقت حملہ کردیا جب وہ پولیو مہم کے سلسلے میں بچوں کو پولیو کے قطرے پلوانے ان کے گھر میں داخل ہوئی۔ ماں بیٹی نے شازیہ بی بی کو دھکے دے کر گھرسے باہر نکالا اور مزید دھکا دینے پر وہ نالی میں گرگئی اور ان کے جسم پر کئی جگہوں پر زخم آئے۔ ماڈل ٹرائیل کورٹ کے عدالت میں چالان پیش ہونے کے ایک ماہ کے اندر اندر عدالت نے ماں بیٹی کو مجرم قرار دے کر انہیں جرمانے کی سزا سنادی جس کی عدم ادائیگی پر ان کے خلاف تعزیرات پاکستان کے تحت کاروائی ہوگی۔ دریں اثناء عوامی حلقوں نے ایک ماہ کی قلیل مدت میں انصاف فراہم کرنے پر مسرت کا اظہار کیاہے جس سے پولیوورکروں میں تحفظ کا احساس اجاگر ہوگا اور فوری انصاف کی فراہمی کے نظام کو عدلیہ کی تاریخ میں ایک سنگ میل قراردی ہے۔