لینڈ سٹلمنٹ کے اب تک کے جملہ کاروائی کو ہم یکسر مسترد کرتے ہیں۔ تحریکِ تحفظِ حقوق اپر چترال

Print Friendly, PDF & Email

بونی (ذاکر زخمی سے)آج تحریکِ تحفظِ حقوقِ اپر چترال وعمائدینِ بونی کی ایک اہم اجلاس تحریکِ حقوقِ عوام کے صدر مختار احمد لال کے ہاں منععقد ہوئی۔ اجلاس کی صدارت ممتاز قانون دان غلام علی شاہ ایڈوکیٹ نے کی اور متفقہ طور پر ذیل قرار داد طے پایا۔
یہ کہ لینڈ سٹلمنٹ کے جُملہ اُمور کے ضمن مکمل طور پر عدمَ اطمنان کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ بندوبستِ اراضی کے عہدیداراں لوگوں کے جائدادوں کے اشتمالِ اراضی کے موقع ضابطہ اور تمام قوانین و ضوابط کو مکمل طور پر پامال کرکے اپنی مرضی سے اور سنی سنائی باتوں پر انحصار کرکے ریکارڈ مرتب کیے ہیں۔ جو کہ منظرِ عام پر انے کی صورت میں گھر گھر جھگڑے،فسادات اور شدید نقص امن کا خطرہ سر منڈلا رہا ہے۔لوگوں کے اراضی ریکارڈ مرتب کرتے وقت اصل مالکان کو موقع پر طلب کیے بیغیر ان کے موقف سنے بیغر ریکارڈ مرتب کیے ہیں۔ جن میں راہ، نہر،حد بندی اور دیگر حقوق کی کوئی تعین نہیں ہے۔اجلاس میں یہ فیصلہ ہوا کہ علاقے کے عوام بندوبستِ اراضی کے جُملہ کاروائی کو مسترد کرتے ہوئے علاقے میں ازسرِ نو سروے کرکے ریکارڈ درست کرنے پر زور دیا ہے۔اور سابق ڈسٹرکٹ لینڈ سٹلمنٹ آفیسر شاہ نادر کی ند نظمی،غیر زمہ درانہ کارکردگی پر سخت برہمی کا اظہار کرکے ان پر سخت تنقید کیا گیا۔
اجلاس میں لینڈ سٹلمنٹ کے بارے کاروائی کو مزید موثر بنانے کے سلسلے پیر کو ضلعی سطح اجلاس بلانے کا فیصلہ ہوا تاکہ اپر چترال کے عوام متفقہ طور پر ایک پلیٹ فارم کے ذریعے جد و جہد کر سکے۔ اجلاس سے سیاسی و سماجی شخصیت پرویز لال، مختار احمد لال صدر تحریکِ حقوق اپر چترال، رحمت سلام لال، ایس۔ایم قربان علی، سلطان نگاہ، ریٹائرڈ صوبیدار دینار خان،ایڈوکیٹ غلام علی شاہ،کونسلر شمس محمد، وغیرہ نے خطاب کیا۔
اجلاس میں دوسرے قرار داد کے ذریعے ایس۔ار۔ایس۔پی کو دُومہ دُومی پاور ہاوس چالو کرنے کے لیے ۲۷ گھنٹے کی ڈیڈ لائن دی گئی اجلاس میں شریک عمائدین نے کہا کہ مزید کوتاہی پر شدید عوامی ردِ عمل کی زمہ داری ایس۔آر۔ ایس۔پی چترال پر عائد ہوگی۔