چترال میں آل گورنمنٹ ایمپلائز کوارڈینیشن کونسل کے زیر اہتمام حالیہ وفاقی بجٹ کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) چترال میں آل گورنمنٹ ایمپلائز کوارڈینیشن کونسل کے زیر اہتمام حالیہ وفاقی بجٹ کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی جوکہ سیکرٹریٹ روڈ سے گزرکر چترال پریس کلب کے سامنے جلسے میں بدل گئی جس سے کونسل کے صدر امیر الملک اور دیگر رہنما مظفرالدین، جہانگیر خان، محمد قاسم اور دوسروں نے خطاب کرتے ہوئے بجٹ کو غریب دشمن، ظالمانہ اور غریبوں کے منہ سے نوالہ چھیننے کی سازش کی کڑی قرار دے دی اور وفاقی بجٹ میں ضروری ترمیم کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ ایک طرف حکومت نے ایک طرف سرکاری ملازمینکے لئے دس فیصد تنخواہ میں اضافے کرنے کااعلان کیا ہے تو دوسری طرف 12.5فیصد ٹیکس لگا دی ہے جوکہ سنگین مذاق سے کم نہیں اور کراچی سے چترال تک سرکاری ملازمین اسے کبھی قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے ریٹائرمنٹ کے لئے عمر کی بالائی حد میں تین سال اضافے کو بھی یکسر مسترد کرتے ہوئے کہاکہ کہاکہ اس سے ملازمین کی پروموشن کا عمل یکسر رک جائے گا اور بے روزگاری میں شدید اضافہ بھی ہوگا جبکہ موجودہ حکومت نے نوجوانوں کے لئے روزگار کا وعدہ کیا تھا۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ گورنمنٹ چترال کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ ضلع کونسل سے نظرثانی شدہ بجٹ کو پاس کرانے میں غیر معمولی تاخیر کی وجہ سے اکاونٹس کے دفترسے پے منٹ کی ادائیگی کے لئے پراسس نہیں ہوسکتی ہے جس کے نتیجے میں نا ن سیلری بجٹ کا بڑا حصہ ضائع ہو رہا ہے جس سے حکومتی دفاتر شدید متاثر ہوں گے۔ انہوں نے صوبائی دارالحکومت میں واقع ایجوکیشن اور ہیلتھ سمیت دوسرے محکمہ جات کے ڈائرکٹوریٹ میں مبینہ کرپشن پر بھی شدید افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ ان دفاتر میں “جس کی لاٹھی اس کی بھینس “کا اصول قائم ہے۔ کوارڈینیشن کونسل کے رہنماؤں نے مرکزی اور صوبائی قیادت کو یقین دلایاکہ چترال کے سرکاری ملازمین ان کے کال کے منتظر ہیں جس کے بعد وہ کسی بھی قربانی دینے کو تیار ہیں۔