چترال (نذیرحسین شاہ نذیر) ضلع کونسل چترال نے منگل کے روز رواں مالی سال کا 4ارب69کروڑ15لاکھ 37ہزار روپے کا نظر ثانی شدہ بجٹ تخمینہ پاس کردیا جس میں 3ارب95کروڑ 92لاکھ روپے سیلری اور باقی نان سیلری اخراجات شامل ہیں۔اپر چترال کے ہیڈ کوارٹرز بونی میں ضلع کونسل کے کنوینر مولانا عبدالشکور کے زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں ضلع ناظم مغفرت شاہ نے ڈرافٹ تجاویز پیش کردی جس پر موقع پر ہی بحث کے بعد اتفاق رائے سے منظوری دے دی گئی۔ بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ضلع ناظم نے کہاکہ آج سے چار سال قبل جس نظام کے تحت ہم منتخب ہوآئے تھے، اس وقت بلند بانگ دعوے کئے گئے تھے کہ ضلعی سطح پر اختیارات عوام اور ان کے بلدیاتی نمائندوں کو دئے جارہے ہیں لیکن حقیقت اس کے برعکس نکلا اور یہ چار سال ضلع ناظم سے لے کر کونسلر تک کے لئے نہایت مشکل اور صبرا زما اور اعصاب شکن ثابت ہوئے اور اب حکومت نے اس نظام کو مزید بے وقعت کرنے کے لئے ضلعی سطح پر نمائندگی کا سلسلہ بھی ختم کردیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت نے ضلعی حکومتوں کی راہ میں روڑے اٹکانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا اور فنڈز کی ریلیز میں غیر ضروری اور غیر معمولی تاخیر سے ضلعی حکومتوں اور ٹی ایم ایز کو بے دست وپاکرکے رکھ دیا جبکہ فنڈز کی ریلیز سے پہلے ضلعی حکومتوں سے اخراجات کا گوشوار ہ طلب کرنا صوبائی حکومت کی خلاف ضابطہ کاروائی تھی۔ انہوں نے ضلعی حکومت کی کارکردگی پر مختصراً روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ موجودہ ضلعی حکومت نے بیرونی امداد سے ایک ملٹی سیکٹورل پراجیکٹ لانے کی کوشش کی لیکن صوبائی اور مرکزی حکومتوں کی سردمہری کی وجہ سے یہ منظور تو نہیں ہوسکی لیکن چترال گروتھ اسٹریٹیجی کے نام سے جو مستند دستاویز تیار کیا ہے جسے کسی بھی ڈونر کو پیش کیاجاسکتا ہے۔ ضلع ناظم نے اپر چترال کو الگ ضلعے کی حیثیت اختیار کرنے پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے اس امید کا اظہارکیاکہ قدرتی وسائل سے بھر پور اس ضلعے کو پاکستان کے ماڈل اضلاع میں شامل کیا جائے گا۔ بجٹ پر بحث میں الحاج رحمت غازی، مولانا عبدالرحمن، عبدالقیوم، رحمت الٰہی، شیر عزیز بیگ، یعقوب خان، مولانا جاوید حسین، حصول بیگم، مفتی محمود الحسن، شیر محمد شیشی کوہ، شیر محمد ارندو، مولانا جاوید حسین اور دوسروں نے حصہ لیا۔ اس سے قبل تحصیل ناظم مستوج مولانا محمد یوسف نے ضلع کونسل کی بجٹ اجلاس کے لئے اپر چترال آنے پر ضلع ناظم اور ان کے ساتھ آنے والے ارکان کونسل کا شکریہ ادا کیا اور انہیں ہار پہنائے گئے۔ ڈپٹی کمشنر اپر چترال شاہ سعود نے بھی ضلع کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وہ عوامی مسائل کے حل کے لئے دن رات کوشان ہیں اور عوام کو کسی بھی وقت دستیاب ہوں گے۔ ایڈیشنل ڈی سی اپر چترال محمد عرفان الدین، ٹی ایم او موڑکھو شفیق احمد، ٹی ایم او مستوج کریم اللہ بھی اس موقع پر موجود تھے جبکہ محکمہ خوراک کے ڈی ایف سی فضل باری کے سوا کسی بھی محکمے کا ضلعی سربراہ اجلاس میں موجود نہ تھا۔ اجلاس میں ایک قرار داد کے ذریعے جشن شندور کو حسب سابق چترال کی ضلعی انتظامیہ کے ذریعے سرانجام دینے کے بارے میں قرارداد متفقہ طور پر پیش کی گئی جبکہ ایک اور قرار داد میں مفتی محمود الحسن نے ڈیزاسٹر فنڈ ز کی ریلیز میں غیر معمولی تاخیر کا سلسلہ ختم کرتے ہوئے 2015ء میں تباہ کن سیلاب میں متاثرہ انفراسٹرکچروں کی بحالی کے فنڈز فی الفور جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔ بعدازاں کنوینر مولانا عبدالشکور نے ضلع کونسل کا اجلاس غیرمعمولی مدت کے لئے ملتوی کردیا۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات