چترال(نمائندہ چترال میل)چترال کے نا اہل نمائندوں کی متضاد حرکات اور بیانات کی وجہ سے چترالی قوم خصوصاً بیروز گار نوجوان مشکلات سے دوچار ہیں‘ انہیں اپنی ان حرکتوں کی وجہ سے قوم سے معافی مانگنی چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار تحریک انصاف چترال کے صدر عبدالطیف نے اپنے ایک بیان میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ 25سال پہلے پیپلز ورکس پرورگرام کے تحت چترال میں کئی ڈسپنسریاں بنائی گئی تھیں لیکن ان پچیس سالوں میں بشمول ایم ایم اے کسی بھی سیاسی حکومت کو یہ توفیق نہ ہو ئی کہ وہ ان ڈسپنسریوں کو فعال کر کے عوام کو صحت کی سہو لیات فراہم کر تیں۔ تحریک انصاف کی حکومت میں ان تمام ڈسپنسریوں کو فعال بنانے کے لئے وہاں پر مختلف کیڈر کی تعیناتیوں کی منظور ی دی جس سے نہ صرف صحت کی سہو لیات کی فراہمی ہو سکے گی بلکہ سینکڑوں بے روز گار نوجوانوں کو روز گار بھی فراہم ہو سکے گا۔
اسی سلسلے میں ان ڈسپنسریوں میں تعیناتی کے لئے درجہ چہارم کے ملازمین کی آسامیاں مشتہر کی گئی اور 19فروری کو ان آسامیوں پر تعیناتی کے لئے انٹرویو کا دن مقرر کیا گیا تھا لیکن اس سے ایک دن قبل ممبر صوبائی اسمبلی ہدایت الرحمان نے ڈی جی ہیلتھ کو غلط اطلاعات کے ذریعے گمراہ کرنے کی کو شش کی اور ان آسامیوں پر تعیناتی مقررہ تاریخ پر نہ ہو سکی اور معاملے کو موخر کردیا گیا۔
جبکہ دوسری طرف ایم این اے عبدالاکبر چترالی صوبائی حکومت کے خلاف بیانات دیتے ہو ئے نظر آئے ان کی نا اہلی اس سے ثابت ہوتی ہے کہ وہ اپنے ہمنوالہ اور ہم پیالہ ایم پی اے صاحب کی نا اہلی کو دانستہ یا نادانستہ طور پر صوبائی حکومت پرڈالنے کی کو شش کر رہا تھا جبکہ صوبائی اسمبلی کے ممبر وزیر زادہ اس تمام معاملے میں اپنی مثبت خدمات سرانجام دیتا رہا اور انہوں نے خصوصی طور پر صوبائی حکومت سے پابندیوں میں نرمی کا حکم نامہ حاصل کیا جس کی وجہ سے ان تعیناتیوں کو ممکن بنا یا جا سکتا تھا لیکن نام نہاد منتخب نمائندے چونکہ بندر بانٹ میں دلچسپی رکھتے تھے اس لئے ان کو یہ عمل ایک آنکھ نہ بھایا اور تمام معاملے کو متنازعہ بنا کر بیروز گار نوجوانوں کی بدعائیں لینے میں مصروف رہے۔
انہوں نے کہاکہ قوم کو اب فیصلہ کرنا ہے کہ ان کے نام نہاد منتخب نمائندے کیا کر رہے ہیں اور وزیر زادہ جنہیں وہ اقلیتی نمائندہ کا طعنہ دیتے ہیں وہ قوم کے لئے کس قسم کی خدمات سرانجام دے رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم صوبائی حکومت سے را بطے میں ہے اور جلد ہی ان آسامیوں پر میرٹ پر تعیناتی کر کے اپنے بیروز گار نوجوانوں کو روز گار کی فراہمی کو یقینی بنائینگے۔