اُف یہ ایجنسیان؟۔۔(تحریر۔ شہزادہ مبشرالملک )

Print Friendly, PDF & Email

٭ عینک۔
سیاسی لوگ…. بہت سیانے ہوتے ہیں… دیکھنے… کی حد تک۔ جب انہیں… خواری بسیار… کے بعد چھوٹا موٹا… عہدہ… ہاتھ لگ جاتا ہے۔ توپہلا… کرپشن… یہ عینک خرید کر کر لیتے ہیں۔دوسرا گروہ ہماری…. ا یجنسیوں… کے… جمیزبانڈز… کا ہے جو اگرچہ…. باورچی اور سویپر… بھی وردی ہوے ہوں تو…. غضب ناک… قسم کے عینک لگانے میں دیر نہیں لگاتے۔جہاں تک… صاب لوگ اور ان کے ڈرائیور کی بات ہے تو ان کا… ااسٹایل… دیکھ کے… جیمز…. نے فلموں سے توبہ ہی کر لی ہے۔عینک… کے بھی بڑے… نخرے… ہوتے ہیں ۔شکار کی تلاش ہو تو یہ آنکھوں کے قریب آجاتے ہیں…. شکار ہاتھ سے نکلنے کے قریب ہوں تو یہ بھی… ناک… کی چوٹی پہ جھول کے… چار آنکھوں… کا کام دیتی ہیں اور شکارہاتھ آنے کی صورت میں… سر پہ چھڑکر بولنے لگتے ہیں۔اگر عینک… رنگین ہو تو دنیا ہی رنگین نظر آتی ہے۔ آپ آنکھیں بند کر کے لوگوں کو بے وقوف بنا سکتے ہیں۔دائیں کہہ کر بائیں اور اوپر کہہ کر نیچے دیکھ سکتے ہیں۔
جس طرح استاد محترم امین الرحمان چغتائی صاحب نے ایک ”ناہنجار قسم“ کی جاسوسانہ نگاہ کا تذکرہ اپنی ایک غزل میں فرمایا ہے۔
؎ عینک چکے سادارو موژن جام لوڑک بیرائی۔
ایک خرابی عینک کی یہ ہے جب اس پہ گردو غبار لگ جائے تو…..چیزیں…. دھندلے نظر آنے لگتی ہیں۔ عینک دور، قریب لانے اور کیا سے کیا بنانے میں بھی دیر نہیں لگاتے۔اس کو لگا کر آپ… خربوزے کو… لیمو… ہاتھی کو خرگوش خان… چرس و ہیروین کو بوریک و کشتہ فولاد، بدمعاش و ظالم کو…معزز…. شریف و مظلوم… کو… حقیر و فقیر اوربے گناہ کو… گناہ گار… پل بھر میں بناسکتے ہیں۔ اندھے بھی کالے رنگ کے عینک لگانے میں عافیت محسوس کرتے ہیں تاکہ دنیا والے انہیں نظر نہ آسکیں اور وہ خود سب کو نظر آئیں۔سیانے لوگ… ایجنسیوں… کوریاست اور حکومت کی… عینک… قرار دیتے ہیں۔ اگر اس…عینک…کوصاف شفاف رکھا جائے تو سب کچھ حسین اور درست نظر آنے لگتی ہے اور اگر اس پہ گرد لگ جائے تو… لگانے والے کے ساتھ ساتھ نظر آنے والے کی زندگی بھی…اجرن… بنا دیتی ہے اور لوگ اسے اتار پھنکنے میں دیر نہیں لگاتے۔
٭ خوف کی علامت۔
دینا میں … انٹیلی جنس ایجنسیان…. خوف و دہشت کی علامت سمجھی اور مانی جاتی ہیں… اور یہ بہت ہی پیار میں ملکی اور ریاستی مفاد کے نام پر ایسے ایسے… دل خراش… کارنامے انجام دیتے ہیں کہ ”پاؤں کی انگلیاں“ بھی… کانوں… سے لگنے میں دیر نہیں لگاتے۔ جنگ اور دہشت گردی کی آیام میں ایجنسیوں کا کردار بہت ہی اہم ہوجاتا ہے اور بسا اوقات عام لوگوں کو بھی قوم کی مستقبل کے لیے کچھ تکالیف کا سامنا کرنا ہی پڑتا ہے۔ ہمارے.. انٹیلی جنس ادراروں کے خلاف دنیا بھر کی ایجنسیان مصرف عمل ہیں ۔ملکی سلامتی کے حوالے سے ہمارے عسکری اور انٹیلی جنس ادوروں نے ایک تاریخ رقم کی ہے جس نے دنیا کو حیرت میں ڈال رکھا ہے اور اب… ففتھ جنریشن وار… کے نام پہ بہت بڑا کھیل… سوشل میڈیا، ایلکٹرانکس میڈیا، پرنٹ میڈیا اور متاثرین آپرشن کے نام پر… نوجوان نسل… کو …. ریاستی اداروں… کے خلاف لانے کی آخری اور… دم توڑتی… کوشیشیں جاری ہیں اور انشا اللہ انہیں بھی سابقہ ناکامیوں کی طرح اس بار بھی شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

٭ خون نچوڑنے کی آزادی۔
ہمارے ملک میں اگر کہیں غلطی سے… خفیہ… والوں کی غلطی… خفیہ… نہ رہے تو ٹاک شوز اور سوشل میڈیا کی دنیا میں… بونچھال… آجاتی ہے اور…. خلائی مخلوق… منکر نکیر… کو ہم پاکستانی بخشنے کو تیار نہیں ہوتے۔ لیکن اس ملک میں بیسیوں ایسی…. ایجنسیاں… موجود ہیں جو دن رات مدتوں سے اس میں بسنے والوں کا خون ناحق نچوڑنے میں مصروف ہیں۔کوئی ہے جوان کے خلاف بھی آواز اٹھائے اور سوشل میڈیا کی زینت بنائے۔میں انتہائی دکھ کرب اور خوف کے ساتھ ان میں سے چند کا تذکرہ… ٹانگین پھیلائے…. کررہا ہوں… کیونکہ ہمیں ڈر نہیں ہے کہ یہ ہمیں…. مرغا…بننے کو کہیں کیونکہ یہ پہلے ہی ہمیں.. ہوی ویٹ… مرغی… بنا چکی ہیں۔ان کے دئیے ہوئے دانہ پانی کھا پی کے ہم اتنے…بے حس و بے بس… ہو چکے ہیں کہ ہر وقت… ذبح… ہونے کو تیار لیٹے رہتے ہیں۔ ذرا دیکھیے… گھی کے ایجنسیوں…. نے کتنے ہزار لوگوں کو اپنے ملاوٹ ذدہ پیکٹوں اور ڈبوں کے طفیل…. دل کے مریض بنا دیے… کولڈنگ اور منرل واٹر ایجنسیوں نے ہمارے… گردوں… پھپڑوں… اور ٹانگوں کی دنیا لوٹ لی… دوا ساز ایجنسیوں نے… دنیا بھر کے امراض چند ہی سالوں میں ہماری جولیوں میں ڈال دیئے…. سیمنٹ، سریاایجنسیوں نے ہمارے گھروں کو ہمارے لیے…. مکڑی کے جالے… سے زیادہ غیر محفوظ بنادئیے۔ دودھ ایجنسیوں….نے ہمارے مستقبل کے معماروں کی ہڈیوں تک کو نچوڑ ڈالا ہے کہ…. سپریم کورٹ…. نے بھی…توبہ استغفار… سے زیادہ کرنے کو ایجنسیوں کی توہین سمجھ لیا…. ائیر ایجنسیوں سے لیکر ٹرانسپوٹ ایجنسیوں تک صابن،صرف، شیمپو، مصالہ، نمک، گوشت، جائے، چاول، دالیں۔تیل و گیس اور تمام کی تمام ایجنسیوں کے…. عینک والے جن ہمارے….خون نچوڑنے….میں مست ہیں اور ہماری… نئے پاکستان… کے سرکار …دو ہاتھیوں… کے کھیل میں نہ ادھر کہ رہے ہیں نہ ا’دھر کے۔
٭میل بوکس۔
میل بوکس میں… مدینہ سے ایک عمرے پہ موجودپی ٹی آئی… والے دوست کے…. ان کی پارٹی کو… توخون کے انڈے… کہنے پر گلے شکوئے کے سو غات ہیں۔ میں آپ کا نام گرامی لیکر آپ کو اشکار کر نا نہیں چاہتا۔محترم آپ بہت ہی محترم مقام پر موجود ہیں… آپ کو روضہ رسول ﷺ کی تجلیوں بھری جنت میں…. یہ سوچنے، پڑھنے اور میل لکھنے کا موقع ہی کیو ں ملا کہ تو نے اپنی حاضری کے حسین لمحات کو ہمارے لیے ضائع کر دیئے بہتر ہوتا بلکہ مجھ…. گناہ گار… پہ احسان عظیم ہوتا کہ میری طرف سے بھی سلام کے دو بول سرکار مدینہ کے حضور نچھاور فرماتے اور شفاعت کی درخواست فرماتے۔اب بھی یہی التجا ء ہے کیونکہ…
؎ وہ ایک پل جو میرے شاہ کی محفل میں کٹے اس ایک پل پہ ہزار عمر جاودانی ہے۔
والسلام
٭٭٭٭٭