دروش بازار میں آتشزدگی، پانچ دکانیں جل کر راکھ بن گئیں

Print Friendly, PDF & Email

دروش(نمائندہ چترال میل) منگل کے علی الصبح دروش بازار میں خوفناک آتشزدگی کے نتیجے میں کم از کم پانچ دکانیں مکمل طور جل کر راکھ کا ڈھیر بن گئیں۔ تفصیلات کے مطابق مین بازار دروش میں جامع مسجد بلال ؓ کے سامنے واقع دکانیں کو شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ بھڑک اٹھی جس نے اناً فاناً آس پاس کے دکانوں کو بھی اپنے لپیٹ میں لے لیا جسکی وجہ سے پانچ دکانیں اور اس میں موجود سامان مکمل طور راکھ کا ڈھیر بن گئیں جبکہ دو دکانوں کو جزوی نقصان پہنچا۔ آگ کی اطلاع پاکر چترال سکاؤٹس 145ونگ کے جوان اپنے واٹر باؤزر سمیت موقع پر پہنچ گئے، جبکہ مقامی پولیس، فائر بریگیڈ اور مقامی رضاکاروں نے آگ بھجانے کے عمل میں حصہ لیا اور سر توڑ کوششوں کے بعد آگ پر قابو پالیا گیا اور دروش بازار کو ایک بڑی تباہی سے بچایا گیا کیونکہ جائے وقوعہ کے بالکل سامنے شیل پٹرول پمپ واقع ہے اور آگ بے قابو ہونے کی صورت میں شیل پمپ بھی اسکی لپیٹ میں آسکتا تھا جس سے بہت زیادہ نقصان ہوسکتا تھا۔ آگ کی وجہ سے کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔ متاثرین میں سراج میڈیکل سٹور، محمود الحسن سنیٹری سٹور، رحمان گل ہارڈوئیر سٹور، محمد فیاض منیاری سٹور، سردار ٹیلر شاپ، مجیب مرغی شاپ اور امیر خان موچی کیبن شامل ہیں۔ درایں اثناء عوامی حلقوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ آتشزدگی کے اس واقعے میں دکانداروں کی جمع پونجی ختم ہونے کیساتھ ساتھ انکا ذریعہ روزگار بھی تباہ ہو گیا ہے لہذا حکومت ان تاجروں کی بحالی کے لئے خصوصی امدادی پیکج جاری کرے تاکہ یہ لوگ دوبارہ اپنا کاروبار شروع کرسکیں۔ عوامی حلقوں نے آگ بھجانے کے عمل میں بھر پور کردار ادا کرنے پر چترال سکاؤٹس 145ونگ، پولیس، لیویز اور فائر بریگیڈ کی کوششوں کی تعریف کی ہے۔