لواری ٹنل کی تعمیر کے بعد اپر چترال کو ضلع بنانے کی منظوری چترال کی تاریخ کا سنہرا با ب ہے۔ سرتاج احمد

Print Friendly, PDF & Email

د چترال (محکم الدین ) سابق تحصیل ناظم چترال اور سابق صدر چترال چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری و رہنما تحریک انصاف سرتاج احمد خان نے کہا ہے۔ کہ لواری ٹنل کی تعمیر کے بعد اپر چترال کو ضلع بنانے کی منظوری چترال کی تاریخ کا وہ سنہرا باب ہے۔ جس کی مثال قیام پاکستان کے 71سالوں میں نہیں ملتی۔ اور یہ خوش قسمتی ہے۔ کہ اس عظیم کام کا سہرا پاکستان تحریک انصاف کے حصے میں آیا۔ اس سے چترال کی ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی۔ دیر آید درست آید کے مصداق بالآخر پی ٹی آئی نے اپنا وعدہ نبھا یا اور مجھے انتہائی خوشی ہے۔ کہ میں نے جن شرائط کی بنیاد پر پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہونے کا اعلان کیا تھا۔ اُن میں اپر چترال کو ضلع بنانے کا مطالبہ سر فہرست تھا۔ جو کہ بہت مختصر عرصے میں رو بہ عمل ہو گیا ہے۔ اس سے یہ ثابت ہو گیا ہے۔ کہ پی ٹی آئی میں میری شمولیت کا فیصلہ بروقت اور مناسب تھا۔ ایکسپریس سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا۔ کہ یہ پوری چترالی قوم کیلئے انتہائی خوشی کا مقام ہے۔ جن کا دیرینہ مطالبہ اب حقیقت کا روپ دھار گیا ہے۔ اور مخالفین کو منہ کی کھانی پڑی ہے۔ سرتاج احمد خان نے اپر چترال کو ضلع بنانے کی منظوری پر وزیر اعظم عمران خان، وزیر اعلی محمود خان، سابق وزیر اعلی پرویز خٹک، وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ شوکت علی یوسفزئی،شکیل منسٹر ریونیو، تیمور جھکڑا منسٹر خزانہ، منسٹر ایجوکیشن اور پوری صوبائی کابینہ کا شکریہ ادا کیا۔اور اس حوالے سے ایم پی اے وزیر زادہ کی کوششوں کو سراہا۔ سرتاج احمد خان نے کہا۔ کہ جو لوگ اپنے دس سالہ اقتدار میں چترال کے عوام کو بیوقوف بنانے کے سوا کچھ نہ کر سکے۔ وہ آج نئے ضلع کے حوالے سے عوام میں شکوک و شبہات پھیلاکر اپنی ڈوبتی کشتی کو سہارا دینے کی مذموم کو شش کر رہے ہیں۔ لیکن وہ اُس میں کامیاب نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے کہا۔ کہ اپر چترال ضلع کا قیام چترال کی تقسیم نہیں بلکہ چترال کی ترقی کا عظیم منصوبہ ہے۔ جس کیلئے ایکشن پلان بنیا جائے گا اور ہزاروں نوجوانوں کو روزگار ملے گا۔ اور علاقے کی تعمیر وترقی کو مہمیزملے گی۔ انہوں نے نئے ضلع کی منظوری کے سلسلے میں پاکستان تحریک انصاف چترال کے رہنماؤں کی کوششوں کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے کہا۔ کہ در اصل چترال کی پسماندگی کی وجہ وسیع رقبے میں انتظامی مسائل ہیں ۔ اور نیا ضلع ان مشکلات کو حل کرنے میں ممدو معاون ثابت ہو گا۔