چترال (نمائندہ چترال میل) چترال کے جنوب میں پاک افغان سرحد پرواقع گاؤں ارندو گول کے مقام پر نامعلوم افراد نے ایک سرکاری پرائمری سکول کی عمارت میں بم کے ذریعے اڑانے کی کوشش کی جس سے سکول کے دونوں کمروں کونقصان پہنچاجن میں سے ایک کی دیواریں چھت سمیت گرگئے۔ واقعہ اتوار کے دن علی الصبح ساڑھے چار بجے کے قریب پیش آیا اور کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ سب ڈویژنل پولیس افیسر دروش اقبال کریم نے بتایاکہ پولیس کی نفری دھماکے فوراً موقع پر پہنچ گئے اور صورت حال کا جائزہ لینے کے بعد واپس آرہے تھے کہ متاثرہ سکول کے قریب راستے پر ایک اور دھماکہ ہوا لیکن پولیس کے نفریوں کا راستہ بدلنے سے بچ گئے۔ ایس ڈی پی او اقبال کریم کا کہنا تھاکہ متاثرہ سکول بارڈر سے صرف آدھ کلومیٹر کے فاصلے پر ہے جس کی وجہ سے افغانستا ن سے تخریب کار رات کی تاریکی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے یہ کاروائی کرلی ہے کیونکہ دن کے وقت پاک فوج اور پولیس کی طرف سے مکمل نگرانی کی وجہ سے بارڈر عبور کرکے ارندو میں داخل ہونا ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے یہ خیال بھی ظاہر کیا کہ سکول اور بارڈر کے درمیان راستہ فاصلہ کم ہونے کی وجہ سے تخریب کار دن کی روشنی پھیل جانے سے پہلے ہی سرحد پار کرجانے میں کامیاب ہوگئے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات