وزیر زادہ باصلاحیت اعلی تعلیم یافتہ نوجوان ہے، جسے چترال کے کمیونٹی دونوں کے مسائل و مشکلات کے بارے میں بخوبی آگاہی حاصل ہے

Print Friendly, PDF & Email

چترال (محکم الدین ) چترال کی اقلیتی کالاش قبیلے کے عمائدین، اور مسلم کمیونٹی کے لوگوں نے مشترکہ طور پر وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان سے پُر زور مطالبہ کیا ہے۔ کہ چترال کے کالاش کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے اقلیتی رکن اسمبلی خیبر پختونخوا وزیر زادہ کو صوبائی کابینہ میں شامل کیا جائے۔ اپنے مشترکہ اخباری بیانات میں درجنوں افراد نے کہا۔ کہ چترال صوبہ خیر پختونخوا کا نہایت پسماندہ ضلع ہے۔ اور یہ اپنے صوبائی اور وفاقی دار الخلافہ سے بہت دور واقع ہونے کی وجہ سے ارباب اختیار کی نظروں سے بھی اوجھل ہے۔ جس کی بنا پر بے پناہ مسائل نے علاقے کو گھیر لیا ہے ۔ انہوں نے کہا۔ کہ ضلع چترال کے ان مسائل کو پیش نظر رکھتے ہوئے پی ٹی آئی کی سابقہ حکومت نے اپر چترال کو علیحدہ ضلع بنانے کا اعلان کیا تھا۔ جو کہ چترال کے لوگوں کیلئے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ تاہم ان مسائل پر اُسی صورت میں احسن طریقے سے قابو پایا جاسکتا ہے۔ جب چترال سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی کے صوبائی اقلیتی اسمبلی ممبر وزیر زادہ کو صوبائی کابینہ میں شامل کیا جائے۔ انہوں نے کہا۔ کہ وزیر زادہ ایک باصلاحیت اعلی تعلیم یافتہ نوجوان ہے۔ جسے اقلیتوں اور مسلم کمیونٹی دونوں کے مسائل و مشکلات کے بارے میں بخوبی آگاہی حاصل ہے ۔ اور ان کے حل کے حوالے سے بھی وہ بہتر تجاویز دینے کی بھر پور اہلیت رکھتے ہیں۔ اس لئے صوبائی کابینہ میں اُن کو شامل کرنا صوبائی حکومت کے بھی مفاد میں ہے۔ عمائدین نے وزیر اعلی خیبر پختونخوا سے اس امید کا اظہار کیا۔ کہ وہ وزیر زادہ کو وزارت دے کر چترال کے مسائل کے حل میں اپنی دلچسپی کا اظہار کریں گے۔ عمائدین نے کہا۔ کہ وزیر زادہ کی صلاحیتوں اور اُن کی اہلیت کی بدولت چترال کے مسلم اور اقلیت دونوں کمیونٹیز اُن پر بھر پور اعتماد کرتے ہیں۔ اور وہ پاکستان تحریک انصاف چترال کا صحیح ترجمان اسمبلی ممبر ہے۔