چترال میں خودکشی کے ناسورکوختم کرنے کے لئے معاشرے کے ہر فرد کو سنجیدگی کے ساتھ اپنے حصے کا کردار ادا کرنا ہوگا/مسرت جبین /محمدکرم

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل)آغاخان ہیلتھ سروس پاکستان گلگت اورچترال کے زیرنگرانی کام کرنے والی پراجیکٹ(AQCESS)کے تعاون سے خودکشی کے موضوع پرایک سمینارمقامی ہوٹل میں منعقدہوا۔سمینارسے آغاخان ہیلتھ سروس چترال کے پروگرام منیجرمعراج الدین اوراے کیوسی ای ایس ایس پراجیکٹ کے ڈسٹرکٹ کوآرڈینٹرچترال انوربیگ،مہمان خصوصی پرنسپل گورنمنٹ گرلزڈگری کالج چترال پروفیسرمسرت جبین،صدرمحفل(ر)پروفیسرشمس النظرفاطمی،منیجرکمیونٹی پروگرام آغاخان ہیلتھ سروس چترال نصرت جہاں،جی ایم آغاخان ایجنسی فارہیبٹاٹ محمدکرم،ڈپٹی ڈی اومحکمہ ایجوکیشن چترال مہرالنساء،ممبرتحصیل کونسل لوئرچترال فریدہ سلطانہ،ڈاکٹرریاض حسین،سیدحسین علی شاہ اے کے ایچ ایس پی،شازیہ،عائشہ اوردیگرنے خطاب کرتے ہوئے چترال میں خود کْشی جیسے قبیح فعل میں مسلسل اضافے کو انتہائی تشویشناک قرار دیا۔ اور کہا کہ اس حوالے سے پورے معاشرے کو سنجیدہ اقدامات اْٹھانے کی ضرورت ہے۔ سیمینار میں بتایا گیا کہ گزشتہ 8مہینوں کے اندر ضلع چترال میں تقربیا36خودکشیو ں کے واقعات رونما ہوئے۔ جس میں اکثرجوان سال لڑکیوں کی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ آج کل الیکٹرانک اور سوشل میڈیا کی یلغار، غربت اور بے روزگاری، گھریلو حالات، بچوں اور بچیوں کی شادیوں میں ان کی رائے کا شامل نہ ہونا، اولاد اور والدین کے درمیان فاصلہ بڑھنے کے ساتھ معاشرے کے بگاڑ نے جوان سال بچیوں میں اس ناسور اور حرام فعل کے ارتکاب میں مدد گار ثابت ہوئے ہیں۔ جس کیلئے معاشرے کے ہر فرد کو سنجیدگی کے ساتھ اپنے حصے کا کردار ادا کرنا ہوگا۔او راس ناسور کو ختم کرنے کیلئے دنیاوی تعلیم کے ساتھ بچوں کو روحانی تعلیم و بہتر تربیت سے بہرہ ور کرنا ہوگا۔ بچوں اور والدین کے درمیان فاصلے کو ختم کرکے دوستانہ ماحول میں تربیت دیکر بچوں میں اعتماد کو بڑھانا بھی انتہائی ضروری قرار دیا گیا۔انہوں نے کہاکہ چترال کے گورنمنٹ سکولوں میں تقربیا21ہزارطالبات زیرتعلیم ہیں۔ اُ ن کوسکول کی سطح پرخودکشی کے حوالے سے آگاہی دینے کی ضرورت ہے جس کے لئے چترال کے 1500 فیمل اساتدہ کوٹرینڈ کیاجائے۔تمام شراکاء نے اپنے علاقوں میں خودکشی کے روک تھام کے حوالے سے آگاہی دینے کی عہدکی۔