چترال (محکم الدین) پاکستان پیپلز پارٹی کی طرف سے الیکشن 2018کیلئے نامزد امیدوار سلیم خان اور حاجی غلام محمد نے اُن تمام ووٹرز کا شکریہ ادا کیا ہے۔ جنہوں نے گذشتہ الیکشن میں اپنا حق رائے دہی اُن کے حق میں استعمال کیا۔ اور اُن پر بھر پور اعتماد کا اظہار کیا۔ جس کی وجہ سے سابقہ الیکشن کے مقابلے میں پاکستان پیپلز پارٹی کے ووٹوں میں اضافہ ہوا ہے۔ چترال پریس کلب میں جمعرات کے روز بڑے پیمانے پر پارٹی کے رہنماؤں اور کارکنوں کی معیت میں ایک پریس کا نفر نس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا۔ کہ پاکستان پیپلز پارٹی گو کہ کامیابی حاصل نہیں کر سکی ہے۔ لیکن یہ خوشی کی بات ہے۔ کہ گذشتہ الیکشن کے مقابلے میں اس کے ووٹرز کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہو ا ہے۔ جبکہ پی ٹی آئی کے علاوہ دیگر پارٹیوں کو مجموعی طور پر کم ووٹ ملے ہیں۔ انہوں نے نو منتخب ممبران اسمبلی کو مبارکباد دی۔ اور اس توقع کا اظہار کیا۔ کہ وہ اپنی نمایندگی کو ضلع چترال کی تعمیرو ترقی استعمال کریں گے۔ اور اس کے حقوق کیلئے کام کریں گے۔ انہوں نے کہا۔ کہ مولانا عبدالاکبر چترالی اور مولانا ہدایت الرحمن باصلاحیت شخصیات ہیں۔ جو چترال کے مستقبل کیلئے بہتر فیصلے اور اقدامات اُٹھانے کی بھر پور صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے اقلیتی رکن صوبائی اسملی خیبر پختونخوا منتخب ہونے پر پاکستان تحریک انصاف چترال کے رہنما وزیر زادہ کو بھی مباکباد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ سلیم خان نے کہا۔ کہ ہار جیت سیاست کا حصہ ہے۔ اس لئے عوام نے تبدیلی کے نعرے سے متاثر ہو کر صوبے اور ملک میں پاکستان تحریک انصاف کوناقابل یقین کامیابی دی ہے۔ اس سے ہم امید رکھیں گے۔ کہ تبدیلی نظر آجائے۔ اور اُس تبدیلی کو ہم تعلیم، صحت، انفراسٹرکچر، اور تمام شعبوں میں دیکھنے کے منتظر رہیں گے۔ لیکن یہ تبدیلی صرف نوشہرہ اور مردان تک محدود نہیں ہونی چاہیے۔ سلیم خان نے ضلعی انتظامیہ کے آفیسران، ڈپٹی کمشنر چترال،کمانڈنٹ چترال سکاؤٹس ڈی پی او چترال کا بھی شکریہ ادا کیا۔ جنہوں نے الیکشن کے پُر امن انعقاد کو ممکن بنایا۔ تاہم انتخابات سے متعلق اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا۔ کہ پولنگ ایجنٹس کی طرف سے بار بار مطالبے کے باوجود فارم 45 فراہم نہیں کئے گئے سلیم خان اور غلام محمد نے ایک سوال کے جواب میں کہا۔ کہ ہم نے کسی کی ذات اور مذہب و مسلک کے بارے میں انتخابی کمپین کے دوران کوئی بات نہیں کی۔ لیکن یہ افسوس کا مقام ہے۔ کہ بعض امیدواروں نے کُھل کر کورٹ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کی۔ اور مسلکی و مذہبی بنیاد پر ووٹ حاصل کئے۔ انہوں نے کہا۔ کہ چترال کی ترقی اس کے عوام کی باہمی یکجہتی میں مضمر ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ ہم نو منتخب ممبران کے مثبت کاموں میں اُن کے ساتھ تعاون کریں گے۔ لیکن اُن کے منفی کاموں کے خلاف مضبوط اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات