آل پاکستان مسلم لیگ کے سابق ضلعی صدر سلطان وزیر خان اپنے تمام ساتھیوں سمیت ایم ایم اے کے دونوں امیدواروں کی غیر مشروط حمایت کا اعلان کردیا

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) آل پاکستان مسلم لیگ کے سابق ضلعی صدر سلطان وزیر خان نے اپنے کابینہ کے متعدد عہدیداروں کے ہمراہ چترال پریس کلب میں ایم ایم اے کے ضلعی صدر قار ی عبدالرحمن قریشی، جنرل سیکرٹری مولانا جمشید احمد اور ایم ایم اے کے صوبائی اسمبلی کے امیدوار مولانا ہدایت الرحمن کی معیت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اپنے تمام ساتھیوں سمیت ایم ایم اے کے دونوں امیدواروں کی غیر مشروط حمایت کا اعلان کردیا۔ اے پی ایم ایل کے سابق عہدیداران سید سلطان نگاہ، محمد ہاشم خان، ظہیرالدین بابر، زاکر محمد زخمی اور دوسروں کے ساتھ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہاکہ وہ چترال کے لئے جنرل پرویز مشرف کی خدمات کے پیش نظر ان کو انتہائی عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں لیکن الیکشن کے عین موقع پر جب کچھ عناصر نے پارٹی کو اپنی مرضی سے چلانے کی کوشش کی اور چترال کی ضلعی قیادت اور جنرل کے درمیان دیوار بن گئے تو ان کے پاس استعفی دینے کے سوا اور کوئی چارہ کارنہیں تھا کیونکہ وہ جانتے تھے کہ اگر اس ڈگر پر پارٹی معاملات چلتے رہے تو محسن چترال پرویز مشرف کی بدنامی ہوگی اور اپنی موجودگی میں وہ یہ نہیں دیکھنا چاہتے تھے۔ انہوں نے کہاکہ کابینہ کے چودہ میں سے دس نے ان کے ساتھ استعفی دے دیا ہے اور باقی بھی الیکشن کے بعد آجائیں گے۔ ایم ایم اے کی حمایت کی وجہ بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ایم ایم اے کی قیادت کے دامن پر کرپشن کاکوئی دھبہ نہیں ہے اور وہ شفافیت پر یقین رکھتے ہیں اس لئے اصولی طور پر ان کا سپورٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے اپنے تمام دوستوں اور گورنمنٹ کالج چترال میں 1980ء کی دہائی میں اپنے تمام شاگردو ں سے بھی اپیل کی کہ وہ ایم ایم اے کو کامیاب بنائیں۔ اس موقع پر پارٹی کے ایک اور مستعفی عہدیدار ظہیرالدین بابر نے کہاکہ اس پارٹی میں موجود اسماعیلی کمیونٹی نے اے پی ایم ایل قیادت سے ناراضگی کے بعد ایم ایم اے کو ووٹ دے کر سنی اور اسماعیلی کمیونیٹیوں میں فاصلے کو کم کرکے ہم آہنگی کا فضا پروان چڑہانا چاہتے ہیں جس طرح ہزہائی نس آغا خان کی چترال آمد کے موقع پر بونی میں سنی کمیونٹی نے بڑھ چڑھ کر کام کیا۔ سلطان نگاہ اورمولانا ہدایت الرحمن نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔