گولین ہائیڈل پاور سٹیشن کی مین ٹرانسمیشن لائن کے متاثرین نے ضلعی انتظامیہ چترال اور پراجیکٹ ڈائریکٹر سے پُر زور مطالبہ کیا ہے۔ کہ اُن کے نقصانات کے معاوضوں کی ادائیگی میں مزید تاخیر نہ کیا جائے

Print Friendly, PDF & Email

چترال (محکم الدین) گولین ہائیڈل پاور سٹیشن کی مین ٹرانسمیشن لائن کے متاثرین نے ضلعی انتظامیہ چترال اور پراجیکٹ ڈائریکٹر سے پُر زور مطالبہ کیا ہے۔ کہ اُن کے نقصانات کے معاوضوں کی ادائیگی میں مزید تاخیر نہ کیا جائے، کیونکہ وہ مزید انتظار کے متحمل نہیں ہیں ۔ جن کا وہ گذشتہ دوسالوں سے انتظار کر رہے ہیں۔ متاثرین کی نمایندگی کرتے ہوئے ایک وفد نے اسسٹنٹ کمشنر چترال ساجد نواز سے اُن کے آفس میں ملاقات کی۔ اور اُنہیں بتایا۔ کہ دیر کی طرف جانے والی گولین ہائیڈل پاور سٹیشن کی مین ٹرانسمیشن لائن بچھانے کے موقع پر غفلت اور لاپرواہی کا مظاہرہ کرکے ایون میں بہت سے متاثرین کے نام فہرست میں شامل نہیں کئے گئے۔ جس کی وجہ کئی متاثرین معاوضہ حاصل کرنے سے محروم رہے۔ تاہم سابق اے سی چترال عبدالاکرم کی کوششوں سے تحصیلدار واپڈا نے اُن کا دوبارہ سروے کرکے ریکارڈ بنایا۔ لیکن تاحال اُن متاثرین کو ایک پائی بھی ادا نہیں کی گئی ہے۔ جو کہ غریب متاثرین پر ظلم و زیادتی کی انتہا ہے۔ وفد نے بتایا۔ کہ ٹرانسمیشن لائن بچھاتے ہوئے دو سال تک زمینات اور فصلوں کو تباہ کیا گیا۔ اور کسی سے بھی پوچھے بغیر اُسکی زمین استعمال کی گئی۔ لیکن متاثرین نے عوامی مفاد کی خاطر کسی قسم کی مشکلات پیدا نہیں کیں۔ اس کے بدلے میں متاثرین کو فوری آدائیگی کرنے کی بجائے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور کیا گیا ہے۔ اسٹنٹ کمشنر چترال ساجد نواز نے وفد کو یقین دلایا۔ کہ وہ تیار شدہ فہرست کو کنفرم کریں گے۔ اور جن لوگوں کے باغات اور فصلین متاثر ہوئی ہیں۔ اُنہیں شامل کرکے آدائیگی کو یقینی بنائیں گے۔ اور اس میں کسی کے ساتھ بھی نا انصافی نہیں ہو گی۔ انہوں نے بلا تاخیر آدائیگی کی یقین دھانی کی۔ وفد نے اسٹنٹ کمشنر کے بھر پور تعاون پر اُن کا شکریہ ا دا کیا۔ اور عوامی مسائل میں دلچسپی پر اُن کی تعریف کی۔ درین اثنا اسسٹنٹ کمشنر چترال ساجد نواز نے اپنے آفس میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا۔ کہ چترال میں لوگوں کو معیاری خوارک فراہم کرنے کے سلسلے میں اقدامات جاری ہیں۔ خصوصا چکن کے سلسلے میں خاص احکامات صادر کئے ہیں ۔ جس میں چکن کی قیمت میں بھی کمی بھی شامل ہے اور چکن زندہ فی کلو گرام 220 روپے فروخت کے احکامات دیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا۔کہ کم وزن والے چکن کی گاڑی کو براڈم عشریت سے واپس کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ عوام کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ اور اس حوالے سے عوام کو بھی انتظامیہ کے ساتھ بھر پور تعاون کرنے کی ضرورت ہے۔