محکمہ پیسکو میں میٹر ریڈروں کی کمی کو فوری طورپر پورا کیا جائے۔ ایم ایم اے کا پریس کانفرنس

Print Friendly, PDF & Email

چترال(نمائندہ چترال میل)چترال میں صارفین کوبے غیر ریڈنگ کے بل بھیجنے اور بونی میں محکمہ وائلڈلائف کی طرف سے ملازمین کو 9مہینوں سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف ایم ایم اے کے طرف سے نامزد امیدوار برائے این اے ون عبدالاکبر چترالی نے نامزد امیدوار برائے پی کے ون مولانا ہدایت الرحمن،ضلعی امیر جے یوآئی مولانا قاری عبدالرحمن قریشی،ضلعی امیر جماعت اسلامی مولانا جمشید احمد اور ضلعی نائب ناظم مولانا عبدالشکور کی میت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ واپڈا/پیسکو اس ماہ کے بجلی کے بلوں میں بغیر ریڈنگ کے 500یونٹ ڈال کر ناجائز طورپر 6700روپے صارفین سے وصول کررہا ہے جو کہ غیر قانونی ہونے کے ساتھ صارفین کے ساتھ ظلم وزیادتی کے مترادف ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ چترال میں بجلی کی کوئی چوری نہیں اور لوگ بھی باقاعدگی سے بلوں کی ادائیگی کررہے ہیں لیکن اس کے باجود بھی محکمہ پیسکو نے چترال میں ایک طرف بلاوجہ بلاجواز لوڈشیڈنگ سلسلہ شروع کرکے لوگوں کا جینا حرام کردیا ہے تو دوسری طرف چترال کے بجلی کے صارفین کو ناجائز اور بے غیر ریڈنگ کے 500یونٹ کے فیکسڈ بل بھیج کر اُنہیں مزید پریشانی سے دوچار کیاگیا ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ محکمہ نے بل پر دی گئی مقررہ تاریخ 2جولائی کومٹا کر30جون کردی ہے جو کہ چترال کے نوکر پیشہ براداری کے لئے پریشانی کا باعث بن گیاکیونکہ نوکر پیشہ افراد کی تنخواہیں یکم تاریخ کے بعد ہوتی ہیں۔اس لئے صارفین کو مجبوراً سرچارج سمیت بل کی ادائیگی کرنا پرئیگی۔اس لئے محکمہ کے اعلیٰ حکام سے پُرزور مطالبہ ہے کہ محکمہ پیسکو میں میٹر ریڈروں کی کمی کو فوری طورپر پورا کیا جائے اور صارفین کو بھیجے گئے ناجائز بلوں سمیت بلوں کی ادائیگی کی تاریخ میں ردبدل کرنے کا فوراًنوٹس لیاجائے اور آئیندہ کے لئے ایسے حرکات سے باز آجائیں۔بصورت دیگر عوام سڑکوں پر نکل آنے پر مجبور ہوجائینگے۔اُنہوں نے محکمہ وائلڈ لائف کے ملازمین(نگہبان)کی بھوک ہڑتالیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اُنہوں نے گذشتہ روز بھوک ہڑتالی کیمپ کا دورہ کیا اور ان لوگوں سے مل کر ان کی بات سنی۔ محکمہ جنگلی حیات (وایلڈ لائف) کے ملازمین قدرتی جنگل، اور انکلوزر کا حفاظت کرنے پر مامور تھے اور اُنہوں نے اپنا کام مکمل کیا مگرمحکمہ وائلڈ لائف نے نو مہینوں سے اُن کی تنخواہیں بندکی ہیں۔جس کے وجہ سے ملازمین کو فاقوں سمیت دیگر مسائل کا سامنا کرناپڑا۔اُنہوں نے کہا کہ مذکورہ محکمہ 48گھنٹوں کے اندر اندر ان ملازمین کی مطالبات مانگ کراُن کی تنخواہیں اُنہیں ادا کریں بصورت دیگر وہ اُن کے ساتھ ملکر مذکورہ محکمہ کے خلاف راست اقدام اُٹھانے پر مجبورہونگے۔