نیشنل عوامی پارٹی اپر چترال کے صدر اور نامزد امیدوار برائے NA-1 چترال فضل الرحمن نے خیبر پختونخوا اسمبلی ختم ہونے پر اللہ پاک کا شکر ادا کیا ہے۔

Print Friendly, PDF & Email

چترال (محکم الدین) نیشنل عوامی پارٹی اپر چترال کے صدر اور نامزد امیدوار برائے NA-1 چترال فضل الرحمن نے خیبر پختونخوا اسمبلی ختم ہونے پر اللہ پاک کا شکر ادا کیا ہے۔ اور کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت اس صوبے کے عوام پرآسمانی عذاب کی صورت میں مسلط تھا۔ اور صوبے کے عوام کی شامت اعمال کو اللہ پاک نے عمران خان کی حکومت کی شکل میں نازل کیا تھا۔ اللہ پاک نے با لاخر لوگوں کی فریاد سُنی اور اس عذاب سے نجات دی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چترال پریس کلب میں ممتاز سیاسی اور ادبی شخصیت ظفر اللہ پرواز کی معیت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا۔ کہ خیبر پختونخوا کو ماڈل صوبہ بنانے کا دعوی کرنے والے عمران خان نے اس کو کھنڈر بنا کر تبدیلی کی جو تصویرپیش کی ہے۔ پاکستان کی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا۔ کہ عمران خان اور پرویز خٹک نے اخلاقیات سے عاری سیاست اور فحاشی کو فروغ دینے اور گالم گلوچ کو پروان چڑھانے کے سواکچھ نہیں کیا ۔جبکہ کپتان نے فرعون کی یاد تازہ کر دی ہے۔ فضل الرحمن نے کہا۔ کہ عمران خان اور پرویز خٹک نے اپر چترال کو جس طر ح ضلع بنایا اور چترالی عوام کو بے وقوف بنانے کی کوشش کی۔ اس پر پاکستان تحریک انصاف کی قیادت اور کارکنان کو ڈوب مرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا۔کہ پی ٹی آئی حکومت کی کامیاب ڈویلپمنٹ پالیسی کی بنا پر چترال بھر کے ترقیاتی منصوبے فنڈ نہ ملنے کے سبب منہ کھولے پڑے ہوئے ہیں۔ آنے والے عید پر بھی مزدوروں کو دینے کیلئے اداروں کے پاس فنڈ دستیاب نہیں۔ انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کی طرف سے چترال کی بیٹی بی بی فوزیہ پر لگائے گئے بے بنیاد الزامات کو چترالی عوام کی توہین قرار دیتے ہوئے کہا۔ کہ چترالی عوام اس بے اعتمادی کا انتقام 25جولائی 2018کو ووٹ دیتے وقت لیں گے۔ اور بلے کے امیدواروں کی ضمانت ضبط کریں گے۔ انہوں نے کہا۔ کہ نگران وزیر اعلی کیلئے منظور آفریدی کا نام پیش کرکے پرویز خٹک نے پیسے بنانے کیلئے راستہ ہموار کیا تھا لیکن داؤ نہیں چل سکا۔ فضل الرحمن نے کہا۔ کہ بلین ٹری سونامی عمران خان اور پرویز ختک کیلئے پھند ا ہے۔ جو ایک دن اُن کے گلے پڑ جائے گا۔ اس میں جتنے پودے لگانے کے دعوے کئے گئے،وہ زمینی حقائق سے کوسوں دور ہیں۔انہوں نے اربوں روپے ایم ایچ پیز پر خرچ کرنے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا۔ کہ ریشن ہائیڈل کی بجلی کی بحالی کیلئے بار بار مطالبے کئے گئے۔ لیکن اس کی طرف کوئی تو جہ نہیں دی گئی۔ اور پیسے بنانے کیلئے ایم ایچ پیز پر فنڈ ضائع کئے گئے۔جن کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔ انہوں نے کہا۔ کہ اے این پی نے اپنے سابقہ دور میں چترال میں یونیورسٹی، سکولز، بائی پاس اور واٹر سپلائی سکیموں کا جال بچھایا۔ لیکن بہت افسوس کا مقام ہے۔ کہ ان کاموں پر پی ٹی آئی اپنی تختی لگا کر چھوٹے پن کی مثال قائم کی۔ انہوں نے کہا۔ کہ اے این پی ایک با اصول جماعت ہے۔اور یہ ایسے اوچھے ہتھکنڈوں پر یقین نہیں رکھتی۔ چترال کیلئے ذوالفقار علی بھٹو، پرویز مشرف اور میاں نواز شریف نے قابل تعریف کام کئے۔ جبکہ تحریک انصاف نے جھوٹ، دھوکا دہی اور چترال کے عوام کو بیوقوف بنانے کے سوا کچھ نہیں کیا گیا۔