چترال (نمایندہ چترال میل) چترال لیویز کے 23جوانون کو اگلے عہدوں پر ترقی دے دی گئی ہے۔ اس سلسلے میں ایک پُر وقار تقریب گذشتہ روز ڈپٹی کمشنر آفس چترال میں منعقد ہوئی۔ جس میں ڈپٹی کمشنر وکمانڈنٹ چترال لیویز ارشاد سدھر، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر منہاس الدین،اسسٹنٹ کمشنر چترال ساجد نواز اور اسسٹنٹ کمشنر مستوج اون حیدر گندل نے ترقی پانے والے جوانوں کو رینکس لگائے۔ اور اُنہیں مبارکباد دی۔ اس موقع پر کمانڈنٹ چترال لیویز ارشاد سدھر نے کہا، کہ لیویز بھی ایک باقاعدہ فورس ہے۔ اس لئے اس کے چال ڈھال دیگر فورسز کی طرح تربیت یافتہ فورس کے نظر آ نے چائیں۔ اور اس سلسلے میں باقاعدہ تربیت فراہم کی جائے گی۔ تاکہ لیویز کا ڈسپلن اور مورال بلند ہو۔ انہوں نے کہا۔ کہ جو جوان ترقی پاتے ہیں اُن کی ذمہ داریاں بھی بڑھ جاتی ہیں، اس لئے ذمہ دار افراد کی کوتاہی کسی بھی صورت قبول نہیں کی جائے گی۔ ہمیں انسانی ضروریات اور مجبوریوں کا بخوبی اندازہ ہے۔ اور اس کیلئے قانونی طریقہ کار بھی موجود ہے۔ جس پر عمل کرکے کوئی بھی جوان اپنی عرضداشت اُن تک پہنچا سکتا ہے۔ لیکن سفارش کسی بھی صورت قبول نہیں کی جائے گی۔ اور کوئی بھی ادارہ اگر سفارشوں پر چلے تو ادارہ نہیں رہتا۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا۔ کہ ترقیوں کے حوالے سے ہائی کورٹ نے ہمارے موقف کے مطابق فیصلہ دیا ہے۔ اور ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد ہی جوانوں کو ترقی دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا، کہ قانون ڈسپلن قائم رکھنے کیلئے بنا ہے۔ معاشرے میں امن قانون کی پاسداری کی وجہ سے ہے۔ اس لئے ہر جوان کو قانون کا پابند ہونا چاہیے۔ اور میں انتہائی سختی سے اس پر نظر رکھوں گا۔ انہوں نے کہا۔ کہ شولڈر پروموشن کا بھی ایک طریقہ کار ہے، اسی طرح ڈبل پروموشن پر بھی ہم غور کر رہے ہیں۔ اگلے پانچ، چھ مہینوں میں مزید رینکس لگائے جائیں گے۔ تاہم ترقی پانے والے جوانوں کی کارکردگی ضرور دیکھیں گے۔ ارشاد سدھر نے کہا، کہ ترقی پانے والوں میں سے ہی صوبیدار اور صوبیدار میجر بنیں گے۔ اور ایک مرتبہ سسٹم ٹھیک ہونے کے بعد آیندہ لیویز کو کوئی شکایت نہیں ہوگی۔ جن افراد نے غیر قانونی پروموشن حاصل کی تھی، اُن کو سپاہی رینک پر ریٹائر کیا گیا ہے،تاکہ دیگر لوگوں کو یہ پیغام پہنچے کہ غیر قانونی اقدام نہیں چل سکتے۔ قبل ازین اسسٹنٹ کمشنر چترال ساجد نواز نے اپنے خطاب میں کہا کہ نئے پروموشن کے حوالے سے جو کمیٹی بنائی گئی تھی۔ اُس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر منہاس الدین کی خدمات قابل تعریف ہیں۔ اس حوالے سے انکوائری کی گئی اور سابقہ تمام ریکارڈ دیکھنے کے بعد23جوانوں کی فہرست تیار کی گئی، جو ترقی پانے کے حقدار ہیں۔