چترال (نمائندہ چترال میل) گورنمنٹ ہائی سکول چترال کے سابق طلباء کے لئے 13۔مئی کو اتوار کے دن سکول سے وابستہ اپنی پرانی یادیں تازہ کرنے اور بچھڑے دوستوں سے دوبارہ مل بیٹھنے کا اہتمام کیا گیا ہے جس میں شرکت کے لئے پشاور اور جڑواں شہر راولپنڈی اسلام آباد کے علاوہ دوسرے شہروں میں رہنے والے سینکڑوں سابق طلباء بھی ڈائمنڈ جوبلی تقریبات میں شرکت کررہے ہیں۔ جمعہ کے روز سکول کے اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کا اجلاس زیر صدارت الحاج عیدالحسین منعقداجلاس میں پروگرام کے انعقاد کے انتظامات کا جائزہ لیا گیا اور تین مختلف کمیٹیاں الحاج شیر آغا، شہزادہ تنویر الملک اور ظہیر الدین کی سربراہی میں تشکیل دی گئیں۔اس دن سکول کے سابق طلباء کی یادوں پر مبنی کتاب کی پہلی جلد کی رونمائی بھی ہوگی جوکہ سابق طلباء کے لئے نہایت دلچسپی کا باعث ہوگی۔ صدر الحاج عیدالحسین نے اپنے خطاب میں کہا کہ چترال کی اس قدیم تریں درسگاہ سے نکلنے والی علم شعاعوں نے اس وادی کو منور کیااور جہالت کے اندھیرے دور ہونے پر ترقی کا عمل شروع ہوااور چترال کا ہر جدید تعلیم یافتہ کسی نہ کسی طور پر اس ادارے سے فیض یا ب ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ اس مادر علمی سے فارع ہونے والے طلباء اس ری یونین کے انعقاد کا شدت سے انتظار کررہے ہیں جن کی انتظار کی گھڑیاں ختم ہوگئے ہیں۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات