چترال شہر میں بغیر چھت والے نادار بے سہارا افراد کیلئے شیلٹر تعمیر کرنے پر کام ہو رہا ہے ۔ جہاں مفت کھانا بھی دیا جائے گا۔ شیر ملک

Print Friendly, PDF & Email

چترال (محکم الدین) نیکی اور رفاہی کاموں میں سب سے اچھا کام مسکینوں اور غریبوں کو کھانا کھلانا ہے۔ یہی وہ مقصد ہے جس کیلئے امریکہ میں رہائش پذیر چترال کے رہائشی شیر ملک گذشتہ پندرہ سالوں سے چترال میں لنگر قائم کرکے چترال کے ہسپتالوں میں روزانہ سینکڑوں مریضوں اور اُن کے تیمارداروں کو حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق کھانا تیار کرکے تقسیم کرتے ہیں۔ اور اُنہیں خوشی ہے کہ نادار، کم وسائل والے لوگ اس سے استفادہ کرتے ہیں،ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا، کہ چترال کے لوگوں کو پچھلے وقتوں میں خوراک کے بہت مسائل درپیش تھے۔ اس لئے اُنہوں نے ان مشکلات کو دیکھ کر فیصلہ کیا تھا۔ کہ وہ چترال میں غریب و نادار لوگوں کیلئے مفت خوراک کی فراہمی کی کوشش کریں گے۔ اور شکر ہے کہ وہ اس مقصد میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ اور چترال لنگر کے نام سے اُن کا کچن گذشتہ پندرہ سالوں سے مفت کھانا تقسیم کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا، جب اُنہیں امریکہ جانے کا موقع ملا۔ تو انہوں نے اپنی طرف سے وہاں بغیر چھت Homelessافراد کیلئے شیلٹر قائم کرنے کے ساتھ مفت کھانے کا انتظام کیا۔ اس کام کو دیکھتے ہوئے اُن کے جاننے والے مخیر حضرات نے بھی تعاون کیا۔ اُس کے بعد انہوں نے فیصلہ کیا۔ کہ چترال میں بھی اس قسم کا لنگر قائم کریں گے ۔ جہاں لوگوں کی مدد کی جائے گی ۔ شیر ملک نے کہا۔ کہ چترال میں لنگر قائم کئے پندرہ سال ہو چکے ہیں۔ جس سے اب تک لاکھوں افراد مفت کھانا حاصل کر چکے ہیں۔ اور یہ سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ پچھلے وقتوں میں حکومت کی طرف سے ہسپتالوں میں مریضوں کو باقاعدہ راشن دیا جاتا تھا۔ اور مالی طور پر کمزور افراد اور خصوصا مریضوں کو پریشانی اُٹھانی نہیں پڑتی تھی۔ لیکن جب سے ہسپتالوں میں مریضوں کے راشن کا خاتمہ ہوا ہے۔ تو غریب اور کم استطاعت والوں کیلئے یہ بہت ہی مشکل ہو گیا ہے ۔ کہ وہ کھانے کے اخراجات برداشت کریں۔ اس مجبوری کو دیکھتے ہوئے جب چترال لنگر نے مفت کھانا تقسیم کرنا شروع کیا۔ تو نادار لوگوں کو بہت سہارا ملا۔ اور مجھے خوشی ہے۔ کہ ہم ایسے افراد کی مدد کے قابل ہوئے ہیں جن کو مدد کی اشد ضرورت ہے۔ شیر ملک نے کہا۔ کہ لنگر کے کھانے کی تیاری میں حفظان صحت کے اصولوں کا خاص خیال رکھا جاتا ہے۔ اور تیاری کے بعد خاص برتنوں میں بند کرکے مخصوص ریڑھی کے ذریعے ہسپتالوں میں پہنچایا جاتا ہے۔ اور تقسیم کی جاتی ہے۔ اور ان تمام انتظامات کی نگرانی اُن کا بیٹا مصباح الدین خود کرتے ہیں، انہوں نے کہا۔ کہ لنگر کے علاوہ ڈیزاسٹر کی صورت میں وہ متاثرین کو فوری مدد مہیا کرتے ہیں۔ اور اس مد میں اُن کا الگ سسٹم موجود ہے۔ شیر ملک نے کہا۔ کہ چترال شہر میں بغیر چھت والے نادار بے سہارا افراد کیلئے شیلٹر تعمیر کرنے پر کام ہو رہا ہے ۔ جہاں مفت کھانا بھی دیا جائے گا۔