چترال(شہریار بیگ سے) ممبر صوبائی اسمبلی و پارلیمانی سکریٹری برائے سیاحت بی بی فوزیہ نے کہا ہے کہ قدرتی آفات وحادثات کے مواقع پر متاثرین تک بر وقت پہنچنا اور اُنہیں امداد فراہم کرنے میں ریسکیو 1122 کا کردار قابل تعریف ہے۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے چترال میں ریسکیو1122کے دفتر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اُنہوں نے کہا کہ سکول،کالج کی سطح پر طلبہ اور طالبات میں قدرتی آفات مثلاًسیلاب،زلزلہ آتشزدگی اور مختلف قسم کے حادثات کے موقع پر حالات سے نمٹنے کے لئے تربیت دینے کی ضرورت ہے۔تاکہ اُنہیں آگہی مل سکے اور ایسے مواقع پر جانی نقصان کم سے کم ہوں۔ُنہوں نے کہا کہ ریسکیو 1122کے جوان اپنی زندگیوں کی پرواہ کئے بغیر لوگوں کو سہولیات دے رہیں ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ 2015میں جب چترال کا طول و عرص قدرتی آفات کا شکار تھا اُس وقت وزیر اعلٰی KPKپرویز خٹک اور PTIقائد عمران خان نے چترال کا دورہ کرکے بونی کے مقام پر میرے مطالبے پر چترال اور بونی میں ریسکیو 1122کے قیام کا اعلان کیا تھا آج اپنا وعدہ پورا کر دیا ہے جس پر چترال کے عوام اُن کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ اس محکمے میں جن چترالی بے روزگار نوجوانوں نے ٹیسٹ انٹرویو دئیے ہیں بہت جلد میرٹ کی بنیاد پر اُن کی بھرتیوں کا عمل شروع ہوگا۔ اسے قبل ریسکیو1122کے ڈائیریکٹر اپریشن محمد آیاز خان نے اپنی خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں ریسکیو1122کا قیام 2010کو عمل میں لایا گیا تھا۔ قدرتی آفات،حادثات اور بم دھماکوں میں سب سے پہلے پہنچ جانا اور متاثریں کو سہولیات فراہم کرنا ریسکیو1122کا کارنامہ ہے۔بین الاقوامی سطح پر ہماری خدمات اورکارکردگی کو تسلیم کیا گیا ہے۔ ہم نے سکولوں اور کالجوں میں لاکھوں افراد کو قدرتی آفات سے نمٹنے کے لئے تربیت دی ہے۔اب تک ایک لاکھ پچاس ہزار افراد کو مفت سہولیات پہنچا چکے ہیں۔ریسکیو1122کے اہلکار دن ہو یا رات ہر دم تیار رہتے ہیں اور اپنی جانوں کی پرواہ کئے بغیر سات منٹوں کے اندر اندر متاثرہ لوگوں تک پہنچ جاتے ہیں۔اس موقع پر تحصیل ناظم چترال مولانا محمد الیاس اور تحصیل ناظم مستوج مولانا محمد یوسف نے بھی خطاب کیا اُنہوں نے اپنی طرف سے ہر قسم کے تعاون کا یقین دلایا اور کہا کہ ریسکیو1122میں اب تک مقامی چترالی بے روزگار نوجوانوں کو بھرتی نہ کرنا نہایت آفسوس کا مقام ہے۔اسے قبل مہمان خصوصی بی بی فوزیہ نے فیتہ کاٹ کر دفتر کا با قاعدہ افتتاح کیا۔